بھارتی کسانوں کا انسانی کھوپڑیوں کے ساتھ منفردا حتجاج
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں گزشتہ کئی روز سےکسان اپنے مطالبات کے حق میں سڑکوں پرسراپائے احتجاج ہیں۔۔۔اور وہ بھی منفرد انداز میں۔۔ حالات سے تنگ آکر خودکشی کرنے والےکاشت کاروں کی کھوپڑیوں کے ساتھ۔۔
ریاست تامل ناڈو سے تعلق رکھنے والےکسان دہلی کے جنتر منتر پر خاموشی سے بیٹھے دھرنا دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاست میں شدید خشک سالی کے سبب کاشت کار پریشان ہیں اور اس پر سرکاری بینک قرضہ واپس کرنے کے لیے انھیں ہراساں کر رہے ہیں۔ اگر یہی حال رہا تو بہت سے دیگر کسان بھی خود کشی کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔
بھارت میں گزشتہ سال 400 کسان حالات کی تنگی کے باعث خود کشی کر چکے ہیں۔ ان کسانوں کا مطالبہ ہے کہ بینک ان کے قرضے معاف کرے اور آب پاشی کے لیے دریائے کاویری کا پانی انہیں مہیا کیا جائے۔
ادھر حکومت کا کہنا ہے کہ وہ ان کے مطالبات پر غور کر رہی ہے اور اس معاملے پر کوئی بھی فیصلہ کرنے کے لیے اسےچند روز کی مہلت چاہیے۔
تامل ناڈو کے کسان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس برس تامل ناڈو کو سخت قحط کا سامنا ہے اور ‘اگر حکومت ہمارے مطالبات پر توجہ نہیں دیتی تو بڑی تعداد میں کاشت کار خود کشی کرنے پر مجبور ہوں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قرضہ واپس کر نے کے لیےقومی بینک منیجر انھیں گرفتار کروانے، کھیت بیچنے اور پولیس لانے کی دھمکی دے رہے ہیں۔بینک کی ان ہی حرکتوں کے باعث پچھلے ایک سال میں تقریباً 400 کسانوں نے خودکشی کر لی۔
جن مردہ کھوپڑیوں کے ساتھ کسان احتجاج کر رہے ہیں وہ ان ہی کاشت کاروں کی ہے جنہوں نے اپنے مطالبات پورے نہ ہونے کی وجہ سے خود کشی کی۔ حکومت نے مدد کا وعدہ کرنے کے باوجود کچھ نہیں کیا اورنتیجے میں پریشان ہو کر کسانوں نے اپنی جان دے دی۔
اس احتجاج میں شامل ایک خاتون کا کہنا تھا کہ ان کے نانا اور نانی بھی کاشت کاری کرتے تھے اور قرض ادا نہ کرسکنے کی وجہ سے انھوں نے بھی خودکشی کر لی تھی۔
خاتون کا مزید کہنا تھا کہ اگرہمارے مطالبات پورے نہ ہوئے تو کل ہمارا بھی یہی حال ہوگا۔
Leave a Reply