بیگم کی وفات کے 4 برس بعد یورپی شخص اس کی آخری خواہش پوری کرنے کیلئے ہمالیہ کی پہاڑیوں میں پہنچ گیا
لندن(نیوز ڈیسک) دنیا سے جانے والے بے شمار حسرتیں دل میں لئے ہمیشہ کے لئے رخصت ہو جاتے ہیں۔ برطانوی شہری سٹیو بوری زیک کی اہلیہ بھی بہت سے خواب رکھتی تھیں لیکن الزائمرز کے موذی مرض نے مہلت نہ دی اور وہ اپنے خواب آنکھوں میں سجائے دنیا سے رخصت ہو گئیں۔ ان کا ایک خواب ہمالیہ کے پہاڑوں میں کوہ پیمائی کا بھی تھا۔ وہ خود تو یہ خواب پورا نہ کر سکیں لیکن ان کی موت کے چار سال بعد ان کے شوہر سٹیو اپنی اہلیہ کی آخری خواہش پوری کرنے کے لئے ہمالیہ کے پہاڑوں میں جا پہنچے ہیں۔
’مرنے سے پہلے میں چاہتی ہوں کہ 600 کلومیٹر دور سے یہ چیز مجھے لادو‘ مرنے سے پہلے خاتون نے ایسی آخری خواہش ظاہر کردی جو تاریخ میں آج تک کسی نے نہ کی ہوگی
اکاون سالہ سٹیو گزشتہ چار سال سے اپنی اہلیہ کی یاد میں مختلف قسم کے کام سرانجام دے رہے ہیں۔ ان کی اہلیہ مشیل کی وفات 43 سال کی عمر میں دماغی بیماری الزائمرز کی وجہ سے ہوئی۔ اہلیہ کی وفات کے بعد سٹیو وہ تمام کام کررہے ہیں جو ان کی اہلیہ کرنا چاہتی تھیں۔ وہ اس کی یاد میں چلی اور پیروکے جنگلات میں بھی گئے جبکہ کوسٹاریکا کے آتش فشاں کو بھی دیکھ کر آئے۔ا سی طرح وہ اپنی اہلیہ کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے دیوار چین، یارک شائر تھری پیکس، پیرو کی انکاوادی اور لندن کے تمام مشہور 16 پلوں پر بھی گئے ہیں۔ ان تمام جگہوں پر انہوں نے اپنی اہلیہ کی یاد میں کتبے بھی نسب کئے ہیں۔ اب وہ اپنی اہلیہ کی آخری خواہش پوری کرنے کے لئے ہمالیہ کے پہاڑوں میں پہنچ گئے ہیں جہاں وہ 10 دن کے دوران 100 کلومیٹر کا سفر طے کریں گے۔ کوہ پیمائی کی اس یادگاری مہم کے دوران وہ 13ہزار فٹ کی بلندی تک جائیں گے اور پھر وہاں بھی اپنی بیگم کے لئے یادگاری کتبہ نسب کریں گے۔
Leave a Reply