جب اٹک قلعے میں ہتھکڑیوں میں جکڑا تھا تو میں نے دیکھا کہ وہاں تعینات فوجی ہاتھ اٹھا کر دعا مانگتے اور ان کی آنکھوں میں آنسو ہوتے تھے :نوازشریف
اسلام آباد(میڈیا پاکستان آن لائن )سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہاہے کہ جب اٹک کے قلعے میں ہتھکڑیوں میں جکڑا ہوا تھا تو وہاں موجود فوجی ہاتھ اٹھا کر دعائیں کرتے تھے اور ان کی آنکھوں میں نے آنسو بھی دیکھے ۔
پنجاب ہاؤس میں جاری پارٹی کے پارلیمانی اجلاس میں سابق وزیر اعظم نوازشریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب انہیں اٹک کے قلعے میں ہتھکڑیوں میں جکڑا ہو اتھا تو باہر دائرہ بنائے کھڑے فوجیوں کو جب کبھی میں کھڑکی سے دیکھتا تھا اور انہیں پتہ چلتا کہ میں انہیں دیکھ رہاہوں تو وہ ہاتھ اٹھا کر دعا کرتے اور میں نے ان کی آنکھوں میں آنسو بھی دیکھے ۔ان کا کہناتھا کہ یہ منظر اٹک قلعے کے علاوہ بھی بہت جگہ دیکھا کیونکہ جب مارشل لاءلگتاہے تو اس میں ساری فوج شامل نہیں ہوتی بلکہ یہ فیصلہ صرف چند لوگوں کا ہوتاہے ،چند لوگ ہی آئین اور قانون کو توڑتے ہیں ۔سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کوئی مانے یا نہ مانے لیکن 14 ماہ قید کاٹی، ہماری تاریخ قابل افسوس ہے، ایک رات میں وزیراعظم تھا، اگلے دن ہائی جیکر تھا، میرے خلاف ہائی جیکنگ کا کیس بناکر مجھے ہائی جیکر بنادیا گیا، لوگوں نے کہا آپ کو سزائے موت سنائی جائے گی، اگر مجھے سزائے موت سنادی جاتی تو میں بھی سوچتا کہ سزا دے دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے کچھ نو وارد سیاستدانوں نے الزامات اور تہمتوں کی حد کردی، یہ نو وارد سیاستدان اب خود الزامات میں گھرے ہوئے ہیں، یہ لوگ وہ ہیں جن کے پاس ذرائع آمدن بھی نہیں تو پھر پیسہ کہاں سے آیا۔
Leave a Reply