طب اسلامی کے مطابق بلڈ پریشر کا یہ علاج مجھے ایک ایرانی عالم دین سے معلوم ہوا
لاہور (حکیم محمد عثمان)طب اسلامی کی مدد سے بلڈپریشر کا نہایت بہتر علاج کیا جاسکتا ہے ۔اطبا اگر اپنی تحقیق کا دائرہ وسیع کریں تو انہیں ایسی بہت سی نباتات سے آگاہی حاصل ہوسکتی ہے جو زمانہ قدیم سے مسلمان اطبا کے ہاں مستعمل رہی ہیں ۔اور ابھی تک بہت سے اسلامی ملکوں مین ان کا رواج ہے۔مجھے یاد ہے ایک غیر ملکی دورہ کے دوران ایران کے عالم دین سے ملاقات ہوئی تھی جو طب اسلامی پر بھی عبور رکھتے تھے ۔انہوں نے بتایا کہ وہ ایران میں اسلامی طب کی مدد سے خطرناک ترین امراض کا علاج کرتے ہیں۔ایران میں شاہی نامی سبزی کو بلڈپریشرمین کمی لانے کے لئے کھایا جاتا ہے۔جبکہ رات کو سونے سے پہلے سداب نامی پتے کو کھانے سے بلڈ پریشر اور دردوں کی دوسری بیماریاں دور ہوجاتی ہیں۔
بلڈ پریشر کا غذا سے علاج بھی کیا جا سکتا ہے ۔مثلاً آٹھ گھنٹے بعد انگور کا ایک خوشہ یا ایک گلاس انگور کا جوس پی لیا جائے تو یہ پھل بلڈپریشر کم کرنے کے علاوہ خون میں زہریلے نمک کو کم کرتا ہے،ماں کے دودھ میں اضافے کا باعث ہے اور گردے کی کارکردگی کو زیادہ کرتا ہے۔اسیطرح روزانہ ایک مشت تمشک نامی پھل کھانے سے خون کے گاڑھے پن اور بلڈپریشر میں کمی آتی ہے اور عفونت کا علاج ہوتا ہے،سفید شہتوت بھی ایسے پھلوں میں سے ہے جو بلڈ پریشر کے لیے مفید ہے۔
طب اسلامی میں بلڈپریشر کا علاج عناب کے جوشاندہ میں پایا جاتا ہے۔ اس جوشاندہ میں شہد ڈال لیا جائے تو جگر کے لیے عناب کے مضرات ختم ہوجاتے خون کا ابال کم ہوجاتا ہے۔
Leave a Reply