عدالتی احکامات نظر انداز پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے ملازمین ڈی جی کے خلاف سراپا احتجاج
لاہور(عدنان بٹ سے)پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے 400سے زائدملازمین کے کنٹریکٹ منسوخ ہونے کے بعد دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور،نوکریوں سے فارغ کئے جانے والے ملازمین کی انتظامیہ کو بدعائیں،عدالتی احکامات کے باوجود نظر انداز کئے جانے والے ملازمین کی کثیر تعداد پی ڈی پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے خلاف سراپا احتجاج بن گئی ،مزید معلوم ہوا ہے کہ پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے ڈی جی کیپٹن(ر)ظفر اقبال کی جانب سے نکالے جانے والے 477سروس سنٹر آفیشل ڈی جی کے احکامات کے خلاف سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں ،نوکریوں سے فارغ کئے جانے والے ملازمین کا کہنا ہے کہ ہم نے محکمے کی جانب سے ہراساں کرنے اور نوکریوں سے فارغ کئے جانے کی دھمکیوں کے سبب لاہور ہائیکورٹ میں رٹ بھی دائر کر دی ہے اور کیس کی سماعت بھی جاری ہے مگر اس کے باوجود ہمیں ڈرایا دھمکایا جارہا ہے ،ملازمین کا مزید کہنا تھا کہ قبل ازیں تحصیل بھکر سے رات گئے ملازمین کو بلوا کر محکمہ اینٹی کرپشن میں مارا پیٹا بھی گیا ہے اور زبردستی لکھوایا گیا تھا کہ ہم پیسے دیے کر بھرتی کئے گئے ہیں ،انہوں نے کہا کہ اگر قانون میں کنٹریکٹ کے بعد مستقل کرنے پر دوبارہ ٹیسٹ لینا آئین کا حصہ ہے تو ہم سے پہلے 3000کے قریب پنجاب میں ایس سی او سروس سنٹر آفیشل ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں جن سے صرف ہماری طرح ہی ایک سادہ ٹائپنگ ٹیوٹر پر ٹیسٹ لیا گیا تھا اب ہم سے این ٹی ایس کیو ں درکار ہے ،اگر جوائینگ کے بعد ری ٹیسٹ کرنا آئین کا حصہ ہے تو پورے پنجاب میں نئے پرانے ایس سی او سب کا ٹیسٹ لیا جائے،یہ صرف مقبول احمد دھاولہ اور کیپٹن ظفر اقبال کی ذاتی رنجش اور چپقلش کا نتیجہ ہے جس کی آڑ میں ہم سب غریب ملازمین کو رگڑا جار ہا ہے ۔ علاوہ ازیں عدالتی احکامات کی روشنی میں ہم پرانی پوزیشن پر بحال ہو چکے ہیں بلکہ عدالتی آرڈر کی نفی اور خلاف کی جارہی ہے ،جس پر ہم نے اب توہین عدالت کی کارروائی کے لئے عدالت سے رجوع کر لیا ہے، دوسری جانب پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ میرٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ،قانون کے تمام تقاضے پورے کرکے ہی یہ اقدام اٹھایا گیا ہے،جب کہ اس حوالے سے عدالتی کیس کے حوالے سے معزز عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جو سامنے آنے پر من و عن تسلیم کیا جائے گا ۔
Leave a Reply