فیس بک سب کچھ جانتی ہے!
سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک اس بات سے واقف ہوتی ہے کہ کروڑوں افراد اپنے فونز میں کیا کررہے ہیں، چاہے وہ لوگ اس ویب سائٹ کا استعمال نہ بھی کررہے ہوں۔
یہ دعویٰ امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں سامنے آیا۔
ویسے تو فیس بک خود تسلیم کرتی ہے کہ وہ صارفین کا ڈیٹا جمع کرتی ہے جس کا مقصد ان کے استعمال کا تجربہ بہتر بنانا ہوتا ہے۔
تاہم اس رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فیس بک کسی اور کمپنی کے جمع کردہ ڈیٹا کو صارفین کی ایپ اور ویب سائٹس کے استعمال کی عادات کی تفصیلات جاننے کے لیے استعمال کرتی ہے، جیسے وہ کن ایپس کو استعمال کرتے ہیں، کتنا زیادہ استعمال کرتے ہیں اور کتنی وقت تک استعمال کرتے ہیں، وغیرہ وغیرہ۔
یہ معلومات فیس بک پراڈکٹ روڈ میپ کو شکل دینے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں اور اسی وجہ سے واٹس ایپ کو خریدا گیا جبکہ اسنیپ چیٹ کو کچلنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
فیس بک کے پاس اتنی زیادہ معلومات ہوتی ہیں کہ اسے علم ہوتا ہے کہ اسنیپ چیٹ صارفین کتنی پوسٹس روزانہ ایک دوسرے کو بھیجتے ہیں۔
اس سیٹ اپ سے فیس بک کو یہ جاننے میں مدد ملتی ہے کہ کونسی ایپس اور ویب سائٹس صارفین کے وقت کے لحاظ سے اس کے مقابل ہیں اور اس سے کمپنی کو انہیں شکست دینے میں کافی آسانی مل جاتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق فیس بک Onavo Protect نامی ایپ سے ڈیٹا اکھٹا کرتی ہے جو کہ ایک مفت وی پی این ایپ ہے اور اس کا دعویٰ ہے کہ یہ صارفین کا آن لائن ڈیٹا محفوظ رکھتی ہے، تاہم یہ جس کمپنی نے تیار کی تھی اسے فیس بک نے چند سال پہلے خرید لیا تھا۔
یہ ایپ اس وقت بھی ڈھائی کروڑ کے قریب افراد استعمال کررہے ہیں اور رپورٹ میں بتایا گیا کہ جن لوگوں کے فونز میں یہ انسٹال ہے، وہ جب کوئی ایپ اوپن یا ویب سائٹ کھولتے ہیں، تو یہ ایپ ٹریفک کو فیس بک سرورز کی جانب ری ڈائریکٹ کردیتی ہے۔
Onavo Protect کی شرائط میں درج بھی ہے کہ یہ موبائل ڈیٹا اور ایپ کے استعمال کا تجزیہ کرتی ہے اور اسے ‘ملحقہ اداروں’ سے شیئر بھی کرسکتی ہے تاہم لوگ عام طور پر اسے پڑھتے ہی نہیں۔
Leave a Reply