ممبران اسمبلی کو ٹیکس دینے کا پابندبنایا جائے گا، خود کار اسلحے کے لائسنس واپس لے کر نجی ملیشیا سے جان چھڑائیں گے، یکساں نصاب اور نظام تعلیم رائج کریں گے: نو منتخب وزیر اعظم
اسلام آباد (میڈیا پاکستان آن لائن) نو منتخب وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میں 45دن کے لئے وزیر اعظم بنا ہوں لیکن میں ان پینتالیس دنوں میں45سالوں کا کام کرکے جاﺅں گا،ممبران اسمبلی کی ٹیکس ڈائریکٹری دیکھ کر مجھے انتہائی تکلیف ہوئی ہے کیوں کہ سیاستدان ٹیکس دینے سے جی چراتے ہیں میں پارلیمنٹ سے منظوری کراکے تمام ممبران اسمبلی کو ٹیکس دینے کا پابند بناﺅں گا،پارلیمنٹ کے ممبران اسمبلی اجلاس میں اپنے نجی ملیشیا کے ساتھ آتے ہیں کوشش کریں گے کہ اسمبلی سے ایسا بل منظور کرایا جائے کہ خود کار اسلحے کے لائسنس واپس لئے جائیں کیوں کہ دنیا کے کسی بھی ملک میں خودکار اسلحہ عام افراد کے پاس نہیں ہوتا، کسی بھی ملک میں نظام تعلیم اہمیت کا حامل ہے میں اپنے دور اقتدار میں کوشش کروں کا وفاقی نصاب ا ور یکساں نظام تعلیم لایا جائے اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی کارکردگی کو بہتر بنایا جائے۔ ہم نے اس ملک کو ریلوے کا جدید ترین نظام دینا ہے جبکہ کسانوں کا معیار زندگی بہتر بنانے کے لئے زراعت پر خصوصی توجہ دیں گے ۔ کراچی میں امن قائم کیا ہے اب اس شہر کی مسائل کو حل کریں گے کیوں کہ کراچی کے مسائل کے حل سے ہی ملک کے مسائل حل ہوں گے، فاٹا میں جاری ترقیاتی منصوبوں اور ملک میں بجلی کے منصوبوں کو مکمل کیا جائے گا۔
قومی اسمبلی میں اپنے افتتاحی خطاب میں نو منتخب وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے مسلم لیگ(ن) ، اپوزیشن اور اپنی اتحادی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا ، ان کا کہنا تھا کہ جس نے مجھے ووٹ دیا اس کا میں مشکور ہوں اور تحریک انصاف کا بھی مشکور ہوں جو روزانہ ہمیں اپنی گالیوں میں یاد رکھتے ہیں۔چار دن قبل سپریم کورٹ سے ایک ایسا فیصلہ آیا جس کی کوئی نظیر نہیں ملتی، یاد رکھیں اس عدالت سے بڑی ایک اور عدالت ہے جہاں جماعت اسلامی، تحریک انصاف ، پیپلز پارٹی ، ایم کیو ایم اور اے این پی سمیت تمام سیاسی جماعتیں نواز شریف کی بے گناہی کی گواہی دیں گی اور سب کہیں گے کہ نواز شریف نے کوئی کرپشن نہیں کی۔ وہاں کوئی جے آئی ٹی ہوگی اور نہ ہی نعرے لگانے کی اجازت ہوگی ، اسی عدالت میں سب گواہی دیں گے کہ نواز شریف بے گناہ اور بے قصور ہیں ،پاکستان کے عوام نے اس فیصلے کو رو کیا، کوئی بھی قانونی ماہر ایسا نہیں ہے جو اس فیصلے کو قبول نہیں کرتالیکن ان کے باوجود نواز شریف نے اگلے دن پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ بلائی جس میں سے 200سے کے قریب ایم این ایز تھے مگر اس کے باوجود کوئی بھی امیدوار وزیر اعظم کا امیدوار نہیں تھا ، تمام لوگ نواز شریف کو آج بھی وزیر اعظم مانتے ہیں ، انہوں نے مجھے وزیر اعظم نامزد کیا تو پارٹی میں کسی بھی قسم کی کوئی دراڑ نہیں پڑی، یہ جموریت کی کامیابی ہے کہ آج ایک بار پھر ہم نے ایک جمہوری عمل کو مکمل کرلیا ہے۔ ۔وزارت عظمیٰ وہ سیٹ ہے جہاں لیاقت علی خان، محمد خان جونیجو، ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر اور ظفر اللہ جمالی بیٹھے اور نواز شریف آج بھی موجود ہیں۔یہ کرسی سیاست کی معراج سمجھی جاتی ہے۔30سال پہلے سیاست میںآیا آج سے کہیں زیادہ اس وقت میرے اثاثے تھے،تمام ممبران اسمبلی اور میرے لئے سب سے بڑا کام پارلیمنٹ کے تقدس کو بحال کرنا ہے۔
نومنتخب وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ سیاست میں گالی گلوچ کے کلچر کو پروان چڑھایا گیا ہے ، پارلیمنٹ سے باہر نکل کر شمال کی جانب پہاڑوں کو دیکھیں میں انہی پہاڑوں کا رہنے والا ہوں میں ان سے بہتر یہ کام کر سکتا ہوں لیکن میرے لیڈر کا مجھے حکم ہے کہ گالی کا جواب شائستگی سے دیا جائے ، نوید قمر میرے کلاس فیلو اور ہم جماعت ہیں قائد حزب اختلاف نے ایک سازش کے تحت دو بھائیوں کو لڑا دیا ، میں ان کا بے حد مشکور ہوں، 30سال سے سیاست میں ہوں ، سیاست میں آنے سے قبل میرے اثاثے اب سے کئی گنا زیادہ تھے۔ نواز شریف کا قصور یہ ہے کہ 60ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اس ملک میں ہوئی، ایل این جی کے ذریعے یہاں کی صنعتیں چلائیں، بجلی ، موٹروے کے منصوبے بنائے ، نواز شریف نے ملک کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کردیا ہے میرے خلاف تنقید کرنے والے احباب کو یہ بتا دوں کہ میں ان کے ہر الزام کا جواب دینے کے لئے تیار ہوں ۔
Leave a Reply