وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف عدالتی فیصلے پر نظرثانی کے لئے جارہے ہیں۔
اسلام آباد(میڈیا پاکستان ) میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ وعدے کے مطابق نواز شریف کو جو سزا دی گئی اس پر فیصلے کی روح کے مطابق عمل کیا، کوئی تعطل اور کوئی انتشار پیدا نہیں ہونے دیا تاہم فیصلے پر وکلا برادری کی جانب سے سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر اور علی احمد کرد کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے نہیں لیکن وہ بھی نواز شریف کو سنائی جانے والی سزا کے خلاف بات کر رہے ہیں اور اب فیصلہ کیا ہے کہ نواز شریف کے خلاف فیصلے پر نظرثانی کے لئے درخواست دیں گے۔
وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ ہمارے ساتھ ایسا سلوک کیا جارہا ہے جو ناقابل فہم ہے، نواز شریف اورخاندان پر وہ الزام لگائےجس کے وہ مرتکب نہ تھے، ہم نہیں چاہتے کہ متنازع گفتگو کریں اور ہم نے اداروں کے تقدس میں کوئی کمی کرنے کی کوشش نہیں کی، اگر ہم نے ایسا کیا تو اداروں کے وقار کو کون ملحوظ خاطر رکھے گا۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف کی قیادت میں سفر جاری رکھے گی، آئندہ الیکشن میں نواز شریف کی قیادت میں اتحادیوں کے ساتھ مضبوطی سے واپس آئیں گے۔
وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ عمران خان پر جو الزامات لگے کبھی کسی سیاسی جماعت کے سربراہ پر نہیں لگے، ایسے الزامات پر آنکھیں جھک جانی چاہییں ، ان کی شرم کہاں کھو گئی ہے، جو الزامات عائشہ گلالئی نے عائد کیے، کیا انکی تفتیش و تحقیق نہیں ہونی چاہیے۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عائشہ گلالئی کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کے بعد عمران خان الزامات کا سامنا کرتے ہوئے تحقیقات میں پیش ہوں، عمران خان کو پارٹی صدارت سے استعفا دینا چاہیے، عمران خان اگر قصوروار ہیں تو سزا ملنی چاہیے۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا عمران خان کے ساتھ جو ہو رہا ہے اس پرخوشی نہیں لیکن یہ مکافات عمل ہے، جو دوسروں کی پگڑیاں اچھالتا ہے اللہ کا نظام ضرور حرکت میں آتا ہے اور ملک کے نظام عدل کو حرکت میں آنا چاہیے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ عائشہ گلالئی کو کسی نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کی دعوت نہیں دی اور امیر مقام کی عائشہ گلالئی سے ملاقات ایک افسانہ ہے۔
Leave a Reply