ٹرمپ کو سینیٹ میں خفت کا سامنا، اوبامہ کیئر ختم کرنے کا منصوبہ اپنے ہی 9 سینیٹرز نے ناکام بنا دیا
واشنگٹن (میڈیا پاکستان آن لائن) امریکی سینیٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تمام امیدوں پر پانی پھیرتے ہوئے اوبامہ کیئر بل ختم کرنے کی مخالفت کردی۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی اپنی ہی پارٹی کے 9 ارکان نے اوبامہ کیئر کے حق اور ٹرمپ کے نئے ہیلتھ کیئر پلان کی مخالفت میں ووٹ دے دیا۔
فاکس نیوز کے مطابق امریکی سینیٹ میں حکمران جماعت ریپبلکن کے پاس 52 ارکان ہیں جبکہ اپوزیشن پارٹی اور سابق حکمران جماعت ڈیموکریٹس کے 48 ارکان ہیں۔ اوبامہ کیئر بل منسوخ کرنے کیلئے پچاس ووٹ درکار تھے تاہم 9 ریپبلکنز نے بغاوت کردی اور اوبامہ کیئر کی حمایت کردی جس کی وجہ سے ٹرمپ کا نیا ہیلتھ کیئر پلان مسترد ہوگیا۔ بغاوت کرنے والے ریپبلکن ارکان میں سوزان کولنز ، باب کارکر، ٹام کوٹن، لنڈسے گراہم، ڈین ہیلر ، مائک لی، جیری موران، لیزا مرکووسکی اور رینڈ پال شامل ہیں۔
واضح رہے کہ ووٹنگ سے پہلے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ہیلتھ کیئر بل کی مخالفت کرنے والے ارکان کو واضح الفاظ میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی تھیں، انہوں نے کہا تھا کہ ’’ کوئی بھی سینیٹر جو اوبامہ کیئر کے حق اور میرے بل کی مخالفت میں ووٹ ڈالے گا اسے بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا‘‘۔
خیال رہے کہ اگر سینیٹ اوبامہ ہیلتھ کیئر بل ختم کرنے کی منظوری دے دیتا تو فوری طور پر ٹرمپ کیئر نافذ ہو جاتا جس میں صحت کی سہولیات کیلئے کچھ زیادہ سخت شرائط رکھی گئی ہیں۔ ٹرمپ کیئر کی پورے امریکہ میں عوامی سطح پر بھی بھرپور مخالفت کی جا رہی تھی کیونکہ اس کا براہ راست اثر مڈل کلاس اور لوئر مڈل کلاس پر پڑنا تھا۔
Leave a Reply