پنجاب لینڈریکارڈ اتھارٹی کا آن لائن سسٹم کے خلاف شہریوں کے بیان
لاہور(اپنے نمائندے سے) دوران سروسے شہری غلام مرتضی، قاسم خان، نسیم شہزاد اور خرم جٹ نے آگاہی دی کی آن لائن سسٹم میں وراثت کے حصول کے لیے دو ماہ کا ٹائم دیا جاتا ہے اس کے علاوہ پٹواری ،قانونگو سے لے کر تحصیلدار کی رپورٹس کروانے تک جو خواری ہوتی ہے وہ بیان سے باہر ہے بزرگ وخواتین ، مرد اور فیملیز کے کھاتہ جات میں اعتراضات لگا کر بار بار سروس سنٹر بلایا جاتا ہے اور خوار کیا جاتا ہے اس سسٹم سے اچھا پٹوار کلچر کا سسٹم تھا جو کہ رشوت لے کر کم از کم کام تو کر دیتا تھا شہری عاطف نسیم ، محمد عاقل کا کہنا تھا کہ اس سسٹم میں کوئی بھی کام کروانے کے لیے رشوت وصولی ضروری ہے جو کہ اشٹام فروش ، ڈیلرز اور پٹواریوں کے پرائیویٹ منشیوں کے ذریعے کی جا رہی ہے اور اب موجودہ حالا ت میں پی ایم یو کے سروس سنٹر میں کرپشن، رشوت وصولی عام ہو چکی ہے جس کی روک تھام کے لیے تاحال کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں جس کے تمام اثرات اور عذاب عوام الناس کو جھیلنے پڑ رہے ہیں ، وزیر اعلیٰ پنجاب اور چیف سیکریٹر ی پنجاب سے فوری نوٹس لیں صوبے بھر میں مقیم شہریوں کی کثیر تعداد نے پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے سروس سنٹرز میں پائی جانے والے کرپشن کا نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا ہے دوسری جانب پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مانیٹرنگ کا سسٹم فعال کیا جا رہا ہے پنجاب لینڈر یکارڈ اتھارٹی کے پی ڈی سمیت دیگر انتظامی افسران گاہے بہ گاہے وزٹ کرتے ہوئے سروس سنٹرز میں درپیش مسائل کے حل کے لیے متحرک ہو چکے ہیں کرپشن رشوت وصولی کے اعتراضات بے بنیاد ہیں۔
Leave a Reply