تازہ ترین خبریں

دہشتگردوں کو دوبارہ کون واپس لایا؟ : شہباز شریف

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے دہشتگردی کی لہر دوبارہ سر اٹھارہی ہے مناسب اور فی الفور اقدامات نہ کیئے تو یہ نہ ناسور پورے ملک میں پھیل جائیگا،انسداددہشتگردی کیلئے کے پی کے کو 417ارب دیئے گئے خدا جانے وہ کہاں گئے؟قوم سوال کر رہی ہے ان دہشتگردوں کو دوبارہ کون واپس لایا؟کس نے کہا تھا کہ یہ جہادی ہیں اور پاکستان کے دوست ہیں۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے بہادر اور غیور عوام کی ہمت کو الفاظ میں بیان نہیں کر سکتے، پشاور حملے میں جانیں قربان کرنے والے شہدا کو پاکستان ہمیشہ یاد رکھے گا۔ دہشتگردوں کے خلاف قوم اورادارے متحد اور یک آواز میں کھٹرے ہیں ، تاریخ خیبر پختونخواہ کی مائوں، بہنوں کی قربانیوں کو فراموش نہیں کر پائے گی، پوری قوم اپنی بہادر فورسز کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی۔انہوں نے کہا کہ انسداد دہشتگردی کے اقدامات کی مد میں این ایف سی ایوارڈ کے تحت گزشتہ 10 برسوں میں 417 ارب روپے خیبرپختونخوا کو ادا کیے جا چکے ہیں تاکہ اس حوالے سے ان کی جائز ضروریات پوری ہوسکیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ یہ 417 ارب روپیہ خاص طور پر انسداد دہشتگردی کے اقدامات کے لیے مختص تھا، خدا جانے اتنے بڑی رقم کہاں چلی گئی، 10 سال وہاں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت رہی، آج وہ کہتے ہیں کہ ہمارے پاس وسائل نہیں ہیں تو یہ 417 ارب روپے کہاں گئے؟ کہاں استعمال ہوئے؟انہوں نے کہا کہ اس تمام عرصے کے دوران کسی اور صوبے کو اس مد میں کوئی رقم نہیں دی گئی، صرف خیبرپختونخوا کو یہ رقم ادا کی گئی، میں یہاں سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہیں کررہا بلکہ حقائق پر بات کررہا ہوں۔وزیر اعظم نے کہا کہ آپ کو 40 ارب سال کا مل رہا ہو تو پھر آپ کا یہ شکوہ بنتا نہیں ہے کہ ہمارے محکمہ انسداد دہشتگردی میں کمزوریاں ہیں یا ان کے پاس مطلوبہ سامان اور تربیت نہیں ہے، یہ سب باتیں ناقابل یقین ہیں، فنڈز نہ ملنے کا شکوہ کرنا حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش ہے،ہمارے پاس وسائل تھے تو ہم نے سی ٹی ڈی قائم کی۔ خیبر پختونخوا دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن اسٹیٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن ردالفساد اور آپریشن ضرب عضب کے ذریعے دہشتگردوں کو کاری ضرب لگی، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سب نے حصہ ڈالا ہے، سابق وزیراعظم محترمہ بینظیر بھٹو دہشتگردی کا شکار ہوئی، راولپنڈی کی کسی مسجد میں ہونے والے ایک دھماکے میں فوجی افسران اور ان کے بچے بھی شہید ہوگئے تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ اس سے زیادہ بدقسمتی کی کوئی بات نہیں ہوسکتی کہ دہشتگردی کی لہر دوبارہ سر اٹھا رہی ہے، قوم سوال کر رہی ہے ان دہشتگردوں کو دوبارہ کون واپس لایا؟،کس طرح پاکستان کا امن خراب کیا گیا۔کس نے کہا تھا کہ انہوںنے ہتھیار ڈال دیئے ہیں اور ملکی ترقی میں حصہ لیں گے ، یہ وہ حقائق ہیں جو کسی سے ڈھکے چھپے نہیں،کس نے کہا تھا کہ یہ جہادی ہیں اور پاکستان کے دوست ہیں یہ وہ چبھتے ہو ئے سوالات ہیں قوم اس کاجواب چاہتی ہے اس کا جواب دیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعے پر کراچی سے خیبر تک ہر آنکھ اشکبار ہے۔ ہم نے مناسب اقدامات نہ کیے تو دہشت گردی پاکستان میں پھیل جائیگی۔

یہ بھی پڑھیں

 امریکا کے عالمی مالیاتی نظام میں بینکوں پر شدید دباؤ امریکا کے

نیویارک: عالمی مالیاتی نظام میں بینکوں پر شدید دباؤ کے باعث امریکا کے 200 سے …