کشمیریو ں کو اعصاب شکن اضطراب میں مبتلا کر کے جنگی ماحول بنانے کے بھارتی حربے انتہائی قابل مذمت ہیں ،سید علی گیلانی
بھارتی حکمرانوں نے پلوامہ واقعہ کو اپنے اقتدار کے لئے سیڑھی کے طور پر استعمال کرنے کا ایک منظم اور مربوط پلان تیار کیا، بیان
سرینگر (ایمرا نیوز آن لائن) کل جماعتی حریت کانفرنس” گ“ گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے پوری کشمیری قوم کو اعصاب شکن اضطراب میں مبتلا کر کے جنگی ماحول بنانے کی بھارت کے مکارانہ حربوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے حکمرانوں نے پلوامہ واقعہ کو اپنے اقتدار کے لئے سیڑھی کے طور پر استعمال کرنے کا ایک منظم اور مربوط پلان تیار کیا ہوا ہے ایسا لگ رہا ہے کہ زعفران برگیڈ ایسے ہی کسی واقعہ کی تلاش میں تھی اور جونہی ایسا ہوا تو لاشوں پر سوگ منانے کے بجائے حکمرانوں نے اپنے آپ کو مسیحا کے طور پر پیش کر کے عوام سے انہیں اور زیادہ مضبوطی سے اعتماد دینے کی ڈرامائی اپیل کی ۔ اپنے ایک بیان میں حریت چیئرمین نے آزادی پسند قیادت اور خاص کر جماعت اسلامی کے اکابرین کو پابند سلاسل کرنے کی جابرانہ حربوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہماری قوم گزشتہ 7 دہائیوں سے اپنے غصب شدہ حقوق کی بازیابی کے لئے جدوجہد کر رہی ہے بھارت نے آہنی ہتھکنڈوں سے اس تحریک کو دبانے کی ہر ممکن کوشش کی ہے جس کے نتیجے میں ہلاکتوں اور تباہی و بربادی کے مناظر ہر چار سو نظر آ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ آزادی پسندی تنظیموں اور ان کے افراد کے لئے قید و بند کی صعوبتیں کوئی نئی بات نہیں ہے اور ہم لوگ ایسی آزمائش کے مراحل سے کئی بار گزر چکے ہیں اور الﷲ کی مدد نصرت سے ہر بار مخلص افراد سروخرو ہو کر نکلے ہیں ۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ دہلی کے حکمرانوں نے پلوامہ واقعہ کے بعد پورے ای ک ہفتے تک اپنے پالتوؤں کو کشمیریوں کے خون سے اپنی ہندوتا اور دیش بھگتی کی پیاس بجھانے کے لئے کھلی چھوٹ دی اور جب وہ اس طوفان بدتمیزی سے اچھی طرح خود کو سیر کر کے تسلی کر چکے تو حکمرانوں نے کشمیریوں کے درد کی محسوس کرنے کا ڈرامہ رچا کر یہ کہہ دیا کہ ہماری لڑائی کشمیریوں کے خلاف نہیں ہے ۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ ایسا سفید جھوٹ اس فن میں مہارت رکھنے والا شخص ہی پوری ڈھٹائی سے بول سکتا ہے ۔ انہوں نے کہ اکہ پورے بھارت میں کشمیریوں کو ظلم و ستم کا نشانہ بنایا گیا ۔ پرنٹ میڈیا ، الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا اس خونین اور اخلاقی بدحواسی کے شرمناک مناظر کا گواہ ہے ۔( جاوید)