جنوبی افریقہ سے سیریز ہارنے کے بعد مکی آرتھر کا اہم بیان سامنے آگیا
کراچی (سپورٹس ڈیسک/ایمرا نیوز) پاکستانی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ مسلسل کرکٹ اور تھکاوٹ کی وجہ سے ٹیسٹ سیریز میں بولروں کی کارکردگی متاثر ہوئی ہے۔ فہیم اشرف اس کلاس کا آل رائونڈر نہیں ہے کہ ساتویں نمبر پر بیٹنگ لائن کو سنبھا ل سکے۔ غیر ملکی ویب سائٹ کو انٹرویو میں مکی آرتھر نے کہا کہ جوہانسبرگ ٹیسٹ میں پانچ بولروں کے ساتھ میدان میں اترسکتے ہیں۔ اگر لیگ اسپنر شاداب خان انجری کا شکار نہ ہوتے تو پہلے پانچ بولروں کو کھلاتے ۔ مکی کا کہنا تھا کہ فہیم اچھے کھلاڑی ہیں لیکن وہ ایک مکمل آل راؤنڈر نہیں اور انہیں ساتویں نمبر پر کھلانے سے ہماری بیٹنگ مزید مشکلات کا شکار ہو جاتی۔ یاسر شاہ سمیت چار بولروں کو کھلانے کی حکمت عملی ناکام ہوئی ، یاسر شاہ کی ناکامی کے سبب فاسٹ بولروں پر انتہا سے زیادہ بوجھ پڑ گیا اور نتیجے میں ان کی رفتار میں کمی واقع ہونے سے افادیت ماند پڑ گئی ۔ اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے کپتان سرفراز کو شان مسعود اور اسد شفیق سے بھی بولنگ کرانی پڑی۔ یاسر شاہ ایک بہترین بولر اورمیچ ونر ہیں اور اگر ہم میچ کو چوتھے یا پانچویں دن تک لے جانے میں کامیاب ہوتے تو لیگ اسپنر اہم کردار ادا کرتے لیکن ایسا نہیں کرپارہے، اس مسئلے کا حل ڈھونڈنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقا میں پہلی مرتبہ کھیلنے کی وجہ سے فخرزمان کو شارٹ گیندوں پر مشکلات کا سامنا ہے۔ فخر نے ڈیبیو ٹیسٹ اور اس کے بعد عمدہ کارکردگی کے ذریعے اپنا لوہا منواہا اور اسی بنیاد پر انہیں ٹیم کا حصہ بنایا گیا تھا۔ مکی آرتھر نے قومی ٹیم کے ڈریسنگ روم کے ماحول کو خوشگوار قرار دیتے ہوئے ٹیم میں کسی بھی قسم کے اختلافات کی تردید کی اور کہا کہ میچ کے تیسرے دن پاکستانی بیٹنگ اس بات کا ثبوت ہے۔ اگر ڈریسنگ روم کا ماحول خراب ہوتا تو یہی ٹیم تقریباً 170 رنز پر ڈھیر ہو جاتی لیکن ہم دن کے آخر تک کھیلے جس سے ہمیں دورے کے بقیہ میچوں کے لیے بہت حوصلہ ملا ہے۔