لاہور(رپورٹ:ذیشان علی + ایمرا نیوز آن لائن) 2019ءکی جہاں تک بات ہے پی ایچ اے کا مینڈیٹ ہے سب سے بڑا مینڈیٹ پارکس اور ہارٹیکلچر ہیں جہاں عوام کو سہولتیں دی جاتی ہیں ۔مثال کے طور پر پبلک انٹرٹینمنٹ ہیں عرصے بعد ساون میلہ کا انعقاد کیا گیا جو کچھ عرصہ قبل ختم ہو چلی تھی۔ گل داﺅدی کا ایک بہت بڑا ایونٹ تھا جو پی ایچ اے کا بہت بڑا ایونٹ تھا جو 10دنوں کے لئے پی ایچ اے کے اندر لگایا گیا اس کے علاوہ ہم نے اپنا فوکس سیٹ کیااور فلاورز وغیرہ بھی لگائے گئے اور بہت کچھ کیا۔
انوائرمنٹل کے حساب سے جو ایشوز کا سامنا کر رہے ہیں وہ آہستہ آہستہ کم ہوتے جا رہے ہیں ۔ پی ایچ اے نے کمپین کی دوران مون سون میں 150کے قریب پانچ پانچ فٹ کے پودے بھی لگائے مختلف پارکوں میں اور رنگ روڈ میں ۔ ہم نے پارکس میں جتنی سہولیات دی ہیں ان میں انٹری فیس فری ہیں پارکس کے اندر کسی بھی قسم کی انٹری کی فیس نہیں ہے ۔ہمارے جو چار پانچ میجر پارکس ہیں گریٹراقبال پارک، جیلانی پارک ،گلشن پارک ہیں ۔
ان سب پارکس میں بچوں کے لئے جھولے اور بڑوں کے لئے تفریح کی سہولتیں میسر ہیں ۔ اس میں کینٹین کی سہولت ،بوٹنگ کی سہولت ان کی رائٹس کے موجود ہیں۔ میں یہ بھی بتاتا چلوں کہ ہماری میٹنگ میں یہ بھی طے ہوا ہے کہ بچوں اور فیملی کے لئے ان میجر پارکوں میں سہولتیں بڑھائی جائیں۔یہاں پر مالی اور دوسرے ورکرز ہیں ان کو میڈیکل کی سہولت مل رہی ہے ۔ڈیلی ویجز کے جو ملازمین ہیں ان کو بھی سہولتیں دی جاتی ہیں ان کی رہائش کی بھی سہولت دی جاتی ہے ۔
عمرہ کا پیکیج بھی ہے ہمارے پر جتنے بھی ملازمین ہیں ان میں اکثریت کی تعداد کرسچن کی ہے ۔پی ایچ اے میں مسلمانوں کی تعداد ہے ان کو ہم عمرہ کی سعادت کے لئے بذریعہ قرعہ اندازی عمرہ کے لئے بھیجتے ہیں ۔جو کرسچن کمیونٹی ہے ان کے جو ہولی اور مقدس مقامات ہے ان کے لئے پی ایچ اے نے فنانس کا بندوبست کیا ہوا ہے۔
مارکٹنگ کی جانب سے جو بھی ریونیو اکھٹتا ہوتا ہے وہ باقی جگہوں پرخرچ ہوتے ہیں ۔جن میں ڈویلپمنٹ، مینٹینس پارکس ہیں ان پر وہ خرچ کیا جاتا ہے اور اس ہی بجٹ میں ان کو استعمال کیا جاتا ہے۔ اس حوالے سے اگر میں آپ کو بتاﺅں تو ہمیں ان 6مہینوں میں ہم 40کروڑ کے قریب ہم ریکوری کر چکے ہیں۔
ہمیں کافی عرصے سے شکایات موصول ہو رہی تھیں کہ ان لیگل اشتہارات لگائے جا رہے ہیں۔ہم نے کامیاب کمپین کر کے ان کو ختم کیا ہے اور وہ کمپین چل رہی ہے اور ہم انشاءاللہ ان لیگل پارٹی نہیں لگائیں گے۔ہمارے پاس ٹوٹل 834پارکس ہیں ان کی دیکھ بھال کے لئے سینکڑوں کے حساب سے عملہ ان کے دیکھ بھال کیلئے ہے ۔ہمارے پاس جو چھوٹے پارکس ہیں ان پر ہمارا کافی فوکس ہے اور ان چھوٹے پارکوں کا بجٹ کا مسئلہ حل کر کے ان کو خوبصورت بنانا ہے۔ شجر کاری مہم پر بہت زیادہ زور دیا گیا ہے اور پی ایچ اے کی ہسٹری میں ۔پہلی مرتبہ ڈیڑھ لاکھ سے زائدپارکوں میں اپنی پارٹیوں کے ساتھ مل کر پودے لگائے ہیں ۔
2020ءکے لئے ہماری پلاننگ مکمل ہے اور سب سے بڑا ایونٹ جو آ رہا ہے وہ فروری میں جشن بہاراں ہے ۔جشن بہاراں بہت بڑا ایونٹ ہے لاہور کے لئے بلکہ پورے پنجاب کے لئے ، جشن بہاراں کے موقع پر پورے ملک سے لوگ آتے ہیں۔ جشن بہاراں ہمارے لئے سب سے بڑا چیلنج ہے ۔جشن بہاراں پر ہمارا ٹارگٹ ڈیڑھ لاکھ کے قریب پودے لگانا ہے ۔ہم نے لاہور کو خوبصورت کرنے کے لئے 14سٹیشنز بنائے ہیں اس حوالے سے ہمیں بہت سی پارٹیوں نے ہمیں اچھا رسپانس دیا ہے۔
میں بتاتا چلوں کہ 2020ءکا جو لاہور بہت خوبصورت ہو گا۔ لیکن جو ٹونٹی ٹونٹی کا لاہور ہے وہ 2019ءکے لاہور سے بہت خوبصورت ہو گا۔ وزیر اعظم عمران خان کا جو فوکس ہے کلین اینڈ گرین ہم اس کو مدنظر رکھتے ہوئے بھی کام کر رہے ہیں ۔اگر کوئی شخص ان پودوں کو خراب کرے یا کاٹے اس کے لئے قانون موجود ہے درخت یہاں پر بھی ۔کاٹے جاتے ہیں اس کے خلاف ہم ان کو پکڑتے ہیں اور قانون کے مطابق سخت ایکشن لیتے ہیں۔
ہم نے 3لاکھ کے قریب پودے لگائے ہیں ۔
میں شکر گزار ہوں کہ آپ نے مجھ سے یہ سوال کیا اور میں آپ کو بتاتا چلوں کہ آپ اپنے چینل کی وساطت سے لوگوں کو بتائیں ۔اس کام کو بہت سی مشکلات درکار ہیں کہ کوئی بھی اس کو اکیلا نہیں چلا سکتا ہمارا سٹیزن یہ بھی ذمہ داری ہے کہ ہر شہری کو اس میں حصہ لینا ہو گا اور اس شہر کو خوبصورت بنانا ہو گا اور ہماری کوشش ہے کہ ہر بندہ کم از کم ایک پودا لگائے ۔ پودا لگانا اتنا ضروری نہیں ہے لیکن اس کو بڑا کرنا اور اس کو خوبصورت درخت بنانا یہ بہت بڑا کام ہے ہماری جتنے بھی لوگ ہیں جن میں گورنمنٹ اور میڈیا کے لوگ ہیں مارکیٹوں کے لوگ ہیں ۔
ان سب کو ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر کام کرنا ہو گا تب ہی جا کر ہم اتنے بڑے چیلنج کا مقابلہ کر پائیں گے۔ ہماری جتنی بھی میٹنگ ہوتی ہیں وہ ڈے ٹو ڈے ہوتی ہیں اور ہم ان میٹنگ یہ چیزیں بتاتے ہیں اور ان کو دیکھتے ہیں اور جو ٹارگٹس پورے کرتے ہیں ۔ان کی پراگرس لیتے ہیں کچھ سپیشل ایونٹ آتے ہیں جیسا کہ میں نے آپ کو بتایا ہے جشن بہاراں کا ہے۔ پلانٹیشن کی کمپین آ رہی ہے جو ہماری ڈویلپمنٹ سکیمیں ہیں ان کو دیکھتے ہیں باقی اداروں کے ساتھ ہمارا جو پروگرام ہوتا ہے وہ پلانٹیشن کے حوالے سے ہوتا ہے اس میں ایل ڈی اے بھی کام کرتا اور فورس بھی اس میں بھی کام کرتا ہے۔