ریاض : سعودی عرب میں غیرقانونی تارکین وطن کی خدمات حاصل کرنے والے آجروں کو سخت سزائیں دیتے ہوئے بھاری جرمانے کیے گئے ہیں۔ گلف نیوز کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کی خدمات حاصل کرنے والے آجروں کو سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا، قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر ملکیوں کو ملازمت دینے، اپنے ملازمین کو دوسروں کے لیے کام کرنے کے قابل بنانے یا اپنے ملازمین کو دوسرے کاروباروں میں آؤٹ سورس کرنے کے قصوروار پائے جانے والے کاروبار پر ایک لاکھ ریال جرمانہ عائد کیا جائے گا۔وزارت کی جانب کہا گیا ہے کہ ان سزاؤں میں ذمہ دار مینیجر کو ایک سال تک قید اور پانچ سال تک بھرتی پر پابندی بھی شامل ہے، اگر مینیجر غیر ملکی ہے تو انہیں ملک بدری کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔وزارت نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ رہائشی، کام اور سرحدی حفاظتی ضوابط کی خلاف ورزیوں کو کم کرنے کے لیے سکیورٹی حکام کی کوششوں کی حمایت کریں، عوام یہ کام خلاف ورزی کرنے والوں کو ملازمت دینے، پناہ دینے، نقل و حمل یا چھپانے سے باز رکھ کر کر سکتے ہیں، قانون کی پابندی کو یقینی بنانے کے لیے ان خلاف ورزیوں کی اطلاع دینا انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔معلوم ہوا ہے کہ ایک ہفتے تک جاری رہنے والی مہم کے دوران سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں اقامتی، لیبر قوانین اور سرحدی حفاظتی ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے 13 ہزار 308 افراد کو گرفتار کیا گیا، یہ گرفتاریاں مملکت بھر میں سیکورٹی فورس کے مختلف یونٹس کی مشترکہ فیلڈ آپریشنز کا نتیجہ ہیں، مزید 572 افراد کو مملکت کی سرحد پار کرنے کی کوشش کے دوران حراست میں لیا گیا، ان میں سے 62 فیصد یمنی، 37 فیصد ایتھوپیائی اور 1 فیصد دیگر قومیتوں سے تعلق رکھتے تھے، اس کے علاوہ 58 افراد کو غیر قانونی طور پر سعودی عرب سے نکلنے کی کوشش کرتے ہوئے روکا گیا۔اس کے علاوہ رہائش اور کام کے ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں کو نقل و حمل اور پناہ دینے سے وابستہ نو افراد کو بھی گرفتار کیا گیا، اس وقت تقریباً 36 ہزار 953 مجرمان، جن میں 30 ہزار 660 مرد اور 6 ہزار 293 خواتین شامل ہیں، اپنے متعلقہ ضابطوں کی خلاف ورزیوں کے لیے طریقہ کار سے گزر رہے ہیں۔
