اسلام آباد:آسٹریا کی جوڈو اولمپیئن ایتھلیٹ سبرینا فلزموزر نے کہا ہے کہ پاکستان خوبصورت ملک ہے جہاں جوڈو کا بے پناہ ٹیلنٹ ہے، جوڈو اولمپیئن ایتھلیٹ کی حیثیت سے آج اسلام آباد سے کے ٹو کا سفر شروع کروں گی، پاکستان میں خواتین بھی جوڈو کھیل کی طرف راغب ہو رہی ہیں۔ گزشتہ روز یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سبرینا فلزموزر نے کہا پاکستان میں جوڈو کھیل کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔میں پاکستان میں جوڈو سے منسلک خواتین ایتھلیٹس کی ہر طرح سے معاونت کروں گی۔جوڈو کھیل خواتین کو جسمانی طور پر مضبوط بھی بناتاہے،سبرینافلزموزر نے کہا یوکرین اور روس کے درمیان جنگ کے دوران جوڈو فار پیس مشن کامیاب رہا۔پاکستان میں قراقرم تک سائکلنگ کروں گی۔ٹورزم کوئی آسان شوق نہیں، متعدد انجریز کا سامنا کرنا پڑتاہے،سبرینافلزموزر کاکہناتھا پاکستان کے پسماندہ علاقوں پر جا کر جوڈو کھلاڑیوں کی تلاش کرنا خواب ہے۔جوڈو کھیل انسان کو نظم و ضبط سے ز ندگی بسرکرناسکھاتاہے۔ قراقرم جاتے ہوئے ر استوں میں جوڈو کھیل بھی بچوں کوسکھاناچاہتی ہوں۔پاکستان پہلی بار آئی ہوں، قراقرم کے بارے میں بچپن سے سنتی آئی ہوں۔ انہوں نے کہا پاکستان اور بھارت کا موسم، ٹریفک اور لوگ ایک طرح کے ہیں۔پاکستان آکر مجھے بہت اچھا لگا ، آسٹرین پلیئر سبرینا فلزموزر نے کہا یہ لمحات میرے لئے یاد گار ہے۔سائیکل پر کے ٹو کے سفر کا آغاز اتوار سے کروں گی۔امید ہے کے ٹوکیلئے میرا سفر یادگار ہوگا ۔پاکستان میں جوڈو کھیل کی ترقی کیلئے ہر ممکن تعاون کروں گی ۔دنیا میں امن کیلئے جوڈو فار پیس مشن شروع کیا ہے ۔ سبرینا فلزموزر نے کہا کے ٹو کے سفر کے آغاز کیلئے بہت پرجوش ہوں۔جولائی کے آخر تک کے ٹو مشن پورا کرنے کیلئے پرامید ہوں ۔
