آئی ایم ایف نے ایمنسٹی اسکیم کی مخالفت کردی
اسلام آباد(وقت آن لائن)عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) نے کالادھن سفید کرنے کی اجازت دینے کے لیے ایمنسٹی اسکیم کی مخالفت کردی ہے جبکہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5400 ارب روپے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں شامل ایک سینیئر افسر نے ’’میڈیا‘‘ کو بتایا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے ایمنسٹی اسکیم کی مخالفت کی جارہی ہے، آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ اس سے ٹیکس پیئرز کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے اور ٹیکس کلچر متاثر ہوتا ہے اور اضافی ریونیو کے لیے ٹیکس اتھارٹیز کی جانب سے شارٹ کٹ ٹول کے طور پر اسے استعمال کیا جاتا ہے نیز اس سے ریونیو کا نقصان ہوتا ہے لہٰذا اس قسم کے اقدامات کے بجائے پائیدار اور طویل المیعاد اقدامات اٹھائے جائیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے 5400 ارب روپے کے ٹیکس وصولیوں کے ہدف کو موجودہ حالات میں مشکل قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ فوڈ آئٹمز پر ٹیکس چھوٹ و رعایت ختم کرنے اور جی ایس ٹی کی شرح 18فیصد کرنے سے مہنگائی میں بہت اضافہ ہوگا جس سے مشکلات بڑھ جائیں گی۔پاکستان نے آئی ایم ایف کو 600 ارب روپے کی بجائے 800 ارب روپے اضافی ریونیو حاصل کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے جس میں 620 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگائے جائیں گے اور باقی ایڈمنسٹریٹو و انفورسمنٹ اقدامات کے ذریعِے حاصل کیے جائیں گے تاہم آئی ایم ایف انتظامی اقدامات سے اضافی ریونیو حاصل کرنے کو شمار نہیں کررہا اور اس کا کہنا ہے کہ اس مد میں ہدف سے کہیں کم ریونیو آتا ہے لہذا ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔