شامی فورسز کی فضائی کارروائی ،7بچوں سمیت 16شہری ہلاک
جنگی علاقے سے راتوں رات سیکڑوں افراد کے فرار کے بعد آج جھڑپیں جاری رہیں ، ترجمان مصطفی بالی
دمشق(ایمرا نیوز آن لائن)شام کے مشرقی صوبے میں داعش کے خلاف امریکی حمایت یافتہ شامی فورسز کے فضائی حملوں میں 7 بچوں سمیت 16 شہری ہلاک ہوگئے۔ کردوں کی قیادت مں شامی جمہوری فورسز ( ایس ڈی ایف) نے داعش کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے شمالی صوبے دیر الزور کے گاؤں باغوز میں میزائل داغے تھے جس کے نتیجے میں 16 شہری ہلاک ہوئے۔شامی جمہوری فورسز کے ترجمان مصطفیٰ بالی کا کہنا تھا کہ جنگی علاقے سے راتوں رات سیکڑوں افراد کے فرار کے بعد آج جھڑپیں جاری رہیں۔عراق کی سرحد کے قریب دریائے فرات کے مشرقی کنارے پر 4 اسکوائر کلومیٹر علاقے میں داعش کے 6 سو جنگجو موجود ہیں۔امریکی حمایت یافتہ شامی جمہوری فورسز نے 9 فروری کو باغوز کا قبضہ دوبارہ حاصل کرنے کے لیے حتمی کوشش کا اعلان کیا تھا۔امریکی اتحاد کے ترجمان سین ریان نے کہا کہ امریکی حمایت یافتہ فورسز کو شدید جوابی کارروائی کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’ داعش کے خلاف میں پیش رفت سست اور ضابطہ کار کے تحت جاری ہے کیونکہ دشمن مکمل تیاری کے ساتھ موجود ہےداعش جنگجو لگاتار جوابی حملے میں مصروف ہیں۔سین ریان کا کہا تھا کہ امریکی اتحادی فوج داعش کے ٹھکانوں پر حملےجاری رکھے ہوئے ہے‘۔ترکی سے الجزیرہ کے نمائندے کا کہنا تھا کہ شامی گاو¿ں کے مضافات میں فضائی حملے 12 فروری کے ابتدائی گھنٹوں میں کیے گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ ’ یہ فضائی حملے داعش جنگجوو¿ں کو علاقے سے فرار سے روکنے کے لیے کیے جاتے ہیں‘۔گزشتہ روز جنگی علاقے سے ایک ہزار 5 سو شہری علاقے سے فرار ہوئے تھے جبکہ سیکڑوں شہری تاحال محصور ہیں۔ا شامی جمہوری فورسز اور داعش جنگجو علاقے میں محصور شہریوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی اجازت کے لیے مذاکرات کررہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ’ تاہم ابھی مذاکرات نہیں ہوئے، شہریوں کو گاؤں میں رکھنا داعش جنگجوؤں کے مفاد میں ہے، درحقیقت وہ انہیں یرغمال بنارہے ہیں‘۔شام میں موجود برطانوی نگراں ادارے کے سربراہ رامی عبدالرحمٰن کا کہنا تھا کہ ’ داعش کو ہتھیار ڈالنے پر دباؤ کے لیے شدید جھڑپ جاری ہے‘۔