ڈونلڈ ٹرمپ کی ریلی میں بی بی سی کے کیمرہ مین پر حملہ
ریلی سے صدر کے خطاب کے دوران ایک حامی نے میڈیا کو گالی دیتے ہوئے کیمرہ مین پر حملہ کردیا، حملے میں محفوظ رہے
واشنگٹن(ایمرا نیوز آن لائن)برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ریلی میں اپنے کیمرا مین پرتشدد حملے کو ’ناقابل قبول‘ قرار دے دیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹیکساس میں ریلی سے خطاب کررہے تھے کہ اس دوران ان کے ایک حامی نے میڈیا کو گالی دیتے ہوئے ’بی بی سی کے کیمرا مین پر حملہ کردیا‘۔دوسری جانب واشنگٹن میں بی بی سی کے رپورٹر گیری او ڈونگیو نے بتایا کہ ’کیمرا مین رون سیکین حملے میں محفوظ رہے‘۔اس حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ’مین رون سیکین ڈونلڈ ٹرمپ کی ریلی کی کوریج میں مصروف تھے کہ عقب سے ایک شخص نے حملہ کیا اور کیمرا مین اور کیمرہ دونوں نیچے گر گئے‘۔واضح رہے کہ 8 نومبر کو ڈونلڈ ٹرمپ کا نیوز کانفرنس کے دوران صحافی کو ’عوام کا دشمن‘ کہنے کے بعد وائٹ ہاو¿س نے سی این این کے رپورٹر کا پریس پاس منسوخ کردیا تھا۔عالمی نشریاتی ادارے نے امریکا کے صدر سے روسی مداخلت کا سوال شروع ہی کیا تھا کہ امریکی صدر سیخ پا ہو گئے اور کہا کہ تم ’بدتمیز اور گھٹیا شخص ہو‘ اور ’عوام کے دشمن‘ بھی ہو۔بی بی سی کی ترجمان نے بتایا کہ ’سیکیورٹی نے حملہ آوار شخص کو ریلی سے نکال دیا تاہم امریکی صدر واقعہ سے متعلق ہم سے رابطہ کرکے پوچھ سکتے تھے‘۔انہوں نے کہا کہ ’یہ واضح پیغام ہے کہ فرائض کی انجام دہدی کے دوران ہمارے عملے پر حملہ ناقابل قبول ہے‘۔خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے عہدیداروں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے میڈیا مخالف بیان کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے صحافیوں کے خلاف پر تشدد کارروائیوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔