این ڈی ایم اے کی جانب سے آفات کے خطرات کے تدارک میں پارلیمانی نمائندوں کے کردار پرایک روزہ پارلیمانی کاکس کا انعقاد
این ڈی ایم اے کی جانب سے اسلام آباد میں وزارت ِنیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ اور وزارت ِ موسمیاتی تبدیلی کے تعاون سے آفات کے خطرات کے تدارک کے لیے پارلیمانی کاکس کا انعقاد کیا گیا۔ یہ اپنی نوعیت کا دوسرا پارلیمانی کاکس تھا جبکہ2019 میں اس کے پہلے مرحلے کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں سینیٹرز، ممبران قومی و صوبائی اسمبلی، بین الاقوامی اورفلاحی اداروں کے نمائندگان سمیت تمام صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کے ڈائریکٹر جنرلزنے شرکت کی۔
پارلیمانی کاکس کے انعقاد کا مقصد قدرتی آفات سے متعلق سینیٹ و اراکین اسمبلی کے کردار کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ قدرتی آفات کے حوالے سے بین الاقوامی فریم ورکس، صنفی برابری، اور بچوں کے تحفظ سے متعلق آگاہی اور مفاہمت پیدا کرنا تھا،مزید برآں پارلیمانی نمائندوں کو آفات سے نمٹنے کے حوالے سے اقدامات اور ان پر عمل درآمد کے لیے راہنمائی فراہم کرنا بھی پارلیمانی کاکس کے مقاصد کا حصہ تھا۔
چئیرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز ستی نے تقریب کے شراکاء کا خیر مقدم کیا اور اپنے ابتدائی کلمات میں قدرتی آفات سے نمٹنے اور عوام میں آگاہی پیدا کرنے کے حوالے سے پارلیمانی نمائندوں کے کلیدی کردار کی اہمیت پر زور دیا۔ ان کا کہناتھا کہ پاکستانی عوام نے ہر قسم کی آفات کا ہمیشہ بڑے عزم و ہمت سے سامنا کیا ہے، ہمیں پاکستان کو محفوظ اور مضبوط ملک بنانے کے لیے قومی اور سیاسی عزم کی اشد ضرورت ہے تا کہ این ڈی ایم اے اور اس جیسے دیگر اداروں کے صلاحیتی دائرہ کار کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ ان کو مستحکم کیا جائے۔
مہمان خصوصی سید فخر امام نے پارلیمانی نمائندوں کو آفات سے نمٹنے کے حوالے سے ایک موئثر پلیٹ فارم مہیا کرنے پر این ڈی ایم اے کی کوششوں کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیاں اور قدرتی آفات ہماری بقا اور ترقی کے لیے مستقل خطرہ بنتے جا رہے ہیں،ہمیں متحد ہو کران مسائل کا سامنا کر نا ہو گا۔ انہوں نے مزیدکہا کہ منتخب نمائندے آفات سے نمٹنے کے حوالے سے اس ضمن میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
حماد اظہر وفاقی وزیر برائے انرجی نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا پاکستان کو گزشتہ دو دہائیوں سے متعدد آفات کا سامنا رہا ہے جن سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے کہ این ڈی ایم اے جیسے ادارے موجود ہوں جوکسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے موئثر اور بر وقت اقدامات اٹھا سکیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں کا تسلسل بڑھتا جا رہا ہے جس کے باعث متعدد آفات کا خطر ہ موجود رہے گا۔ ہمیں گزشتہ واقعات سے سبق سیکھتے ہوئے مستقبل کے لیے تیاری کرنی ہے اور اداروں کے مابین معاونت و مفاہمت کو مزید بہتر بنانا ہے
وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے ا س موقع پر این ڈی ایم اے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیاں عالمی ترقی کی راہ میں بہت بڑا خطرہ ہیں ہمیں عالمی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں کے پیش نظر طویل المدتی اقدامات اٹھانا ہوں گے۔انہوں نے شراکاء کو بتایا کہ وزارت ِموسمیاتی تبدیلی نے ان تغیرات کے منفی اثرات کو کم کرنے اور ان کے تدارک کے حوالے متعدد اقدامات اور منصوبوں کا آغاز کیا ہے۔انہوں نے پارلیمانی نمائندوں کی شرکت کو سراہتے ہوئے کہا کہ مجھے خوشی ہے ہم پاکستان کو آفات سے محفوظ اور مضبو ط بنانے کے لیے سنجیدہ ہیں اور اس سلسلے میں اٹھا ئے گئے موئثر اقدامات آفات سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔
تمام پارلیمانی نمائندوں نے بھر پور انداز میں کا کس میں شرکت کی اور آفات کے خطرات کو کم کرنے کے حوالے سے اپنی آراء و تجاویز سے آگاہ کیا۔