(ایمرا نیوزآن لائن) مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ رات بھر جی ٹی روڈ پر سفر کرتا ہوا گوجر خان پہنچ گیا جو آج اپنی منزل اسلام آباد پہنچے گا۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اورآزادی مارچ کے شرکا گوجرہ پہنچنے کے بعد آرام کر رہےہیں اور مارچ کے شرکا کا دوپہر 12 بجے کے بعد اسلام آباد کی جانب مارچ کا امکان ہے جہاں وفاقی دارالحکومت کے پشاور موڑ پر مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ جے یو آئی کا جلسہ ہونا تھا جسے اب ملتوی کر دیا گیا ہے۔
ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آزادی مارچ آج اسلام آباد میں جلسہ گاہ پہنچے گا لیکن سانحہ تیز گام ایکسپریس کی وجہ سے آج کا جلسہ کل تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔آزادی مارچ کے پیش نظر اسلام آباد میں نجی اسکولز آج بند .آزادی مارچ کےجلسے کے لیے ایچ نائن میں میٹر و ڈپو گراؤنڈ میں تیاریاں کی گئی ہیں اور مختلف شہروں سے کارکنان کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
آزادی مارچ کے پیش نظر اسلام آباد میں نجی اسکولز آج بند رہیں گے اور اسلام آباد کی قائد اعظم یونیورسٹی بھی دو دن بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے شیڈولڈ امتحانات ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ راولپنڈی کے تمام سرکاری و نجی اسکولز، کالجز اور یونیورسٹیز بھی آج بند رہیں گی جب کہ جڑواں شہروں کے درمیان آج میٹرو بس سروس بھی بند رہے گی۔
آزادی مارچ سے متعلق حکومت کی حکمت عملی بھی تیار
آزادی مارچ سے متعلق حکومت نے حکمت عملی بھی تیار کرلی ہے جس کے تحت مارچ کے جلسہ گاہ پہنچنے تک کوئی رکاوٹ نہیں کھڑی کی جائے گی، دھرنے کی کوشش کی گئی تو حکومت کی مذاکراتی کمیٹی اپوزیشن رہنماؤں سے بات کرے گی اور معاہدے کی خلاف ورزی پر سخت ایکشن ہو گا۔
گزشتہ روز کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج پورا پاکستان اپنا فیصلہ منوائے گا،جس امانت کو لوٹا گیا تھا ہم اس کے لیے نکلے ہیں، عوام دوبارہ ووٹ دے کر صحیح حق دار کا انتخاب کریں گے، موجودہ نااہل حکومت ملک کو معاشی بحران سے نہیں نکال سکتی، اب بھی موقع ہے ناجائز حکومت اقتدار سے دست بردار ہوجائے۔
آزادی مارچ کے شرکاء کے بیچ میں میٹرو بس رواں دواں گزشتہ روز مینار پاکستان لاہور سے اسلام آباد روانگی کے موقع پر بڑا جلسہ عام کیا گیا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی.مینار پاکستان پر دلچسپ مناظر دیکھنے میں آئے کہ مارچ کے شرکاء قائدین کا خطاب سنتے رہے اور اس دوران میٹرو بس سروس بھی چلتی رہی۔ مارچ کے شرکاء میٹرو بس کی سڑک کے کنارے بیٹھے رہے اور درمیان سے بسوں کے لیے راستہ خالی رکھا جس کے باعث بسیں مسافروں کو لاتی اور لیجاتی رہیں۔
وزیراعظم نے وزرا کو اسلام آباد سے باہر جانے سے روک دیا
وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزرا کو دھرنے کے دنوں میں اسلام آباد سے باہر جانے سے روک دیا اور ہدایت کی ہےکہ آزادی مارچ کے پس پردہ مقاصد میڈیا پر بے نقاب کیے جائیں۔
اسلام آباد کئی شاہراہیں بن: آزادی مارچ کے پیش نظر اسلام آباد کی مختلف شاہراہوں کو کنٹینر لگا کر بند کردیا گیا ہے جب کہ سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات ہیں۔وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ نے شہر میں دفعہ 144 نافذ کررکھی ہے جس کے تحت شہر میں ڈرون استعمال کرنے پر بھی پابندی ہے۔