ہدایتکار ممتاز علی خان مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے
شہرہ آفاق اردو، پنجابی اور پشتو فلموں کے خالق ہدایتکار ممتاز علی خان مختصر علالت کے بعد77برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
ہدایتکار ممتاز علی خان کی نماز جنازہ میں فلمی صنعت سے وابستہ فنکاروں اورہنرمندوں نے شرکت کی۔ممتاز علی خان پشاور میں پیدا ہوئے، 1964ءمیں رنگیلا کے معاون کی حیثیت فلمی صنعت میں قدم رکھا۔ انہوں نے فلم ”دیا اورطوفان“،”دل اوردنیا“ اور”کبڑا عاشق “سمیت مختلف فلموں میں بطور اسسٹنٹ اپنی خدمات پیش کیں۔ بطور ہدایتکار 1970 ءمیں انہوں نے پہلی فلم پشتو ”درہ خیبر “ بنائی جو کامیابی سے ہمکنار ہوئی۔ انکی دوسری فلم بھی پشتو”اوربل “ جس میں بدرمنیر، آصف خان،یاسمین خان،ثریا خان اور نعمت سرحدی نے اداکار ی کے جوہر دکھائے تھے۔
انہوں نے پہلی اردو فلم ”دلہن ایک رات کی “ ریلیز کی جس میں بدر منیر،نمی اور مسرت شاہین نے اداکار ی کی تھی، ”ڈاکو کی لڑکی“،”گہرے زخم“یادوں کی بارات “،”میری دشمنی “،”باغی قیدی“،”قیامت سے قیات تک“اور بہت سے دوسری شامل ہیں۔ انہوں نے پہلی پنجابی فلم ”راکا “ بنائی جس میں سلطان راہی اور سنگیتا نے مرکزی کردار ادا کیے