بلال یاسین حملہ کیس، حملہ آوروں کی تصاویر منظرعام پر آگئیں
لاہور میں لیگی ایم پی اے بلال یاسین پر فائرنگ کے واقعے میں ملوث حملہ آوروں کی تصاویر منظر عام پر آگئیں۔ ایک حملہ آور نے سبز اور ایک نے کالی جیکٹ پہن رکھی تھی۔
ساجد عرف گرما نے اسلحہ بیچنے والے سے پستول خریدا تھا، ملزم ڈیوٹی فری شاپ پر سکوں کا کام کرتا ہے اور غیر قانونی طور پر انڈر کور اسلحہ کا کاروبار بھی کرتا ہے۔ ملزم ساجد وقوعہ کے بعد سے انڈر گراؤنڈ ہو چکا ہے۔ ایک ریکارڈ یافتہ ملزم محسن عرف ملو بھی واقعہ میں ملوث ہے،
سیف سٹی اتھارٹی کا جائے حادثہ سے پچاس میٹر دور لگا کیمرہ خراب تھا، پولیس کے مطابق حملہ آوروں نے منہ پر رومال لپیٹ رکھے تھے، کچھ دور جا کر رومال ہٹائے، ملزمان کی تصاویر نادرا کو بھجوا دی گئیں، جلد گرفتار کیا جائے گا، تفتیشی ٹیموں نے کرائم سین سے شاہدرہ تک 60پرائیویٹ ڈی وی آرز کی فوٹیجز حاصل کر لی ہیں، جن کی مدد سے ملزموں تک پہنچنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ تفتیش کے دوران معلوم ہوا ہے کہ حملے میں دیسی نہیں بلکہ ترکش نائن ایم ایم کا پستول استعمال ہوا۔ پولیس کے مطابق حراست میں لئے گئے 3اسلحہ ڈیلرز سے بھی تفتیش جاری ہے۔