ایران کے ساتھ فری ٹریڈ کو جلد حتمی شکل دیں گے، شہباز شریف
پشین: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ فری ٹریڈ کو جلد حتمی شکل دیں گے، ایرانی صدر ابراہیم رئیسانی نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کر لی ہے۔ایرانی صدر کو سی پیک سے متعلق بھی تجاویز پیش کی ہیں،معاملات پر عمل درآمد کیلئے تیزی سے آگے قدم اٹھائیںگے۔ پشین میں پاک ایران بارڈر پر مشترکہ مارکیٹ کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان اور ایران کی سرحد پر بارڈر مارکیٹ کا افتتاح کیا گیا، بارڈر مارکیٹ کے قیام سے علاقے میں ترقی اور خوش حالی آئے گی، مستقبل میں ٹریڈ کے مراکز بنیں گے۔پاکستان اور ایران برادر اور ہمسایہ ممالک ہیں، دونوں ممالک کو تجارت، زراعات اور دیگر شعبوں میں تیزی سے آگے بڑھنا چاہیے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے بھائی ایرانی صدر کو پاکستان آنے کی دعوت دی، دی ہے جو انہوں نے قبول کر لی ہے اور کہا ہے کہ وہ ضرور پاکستان کا دور ہ کریں گے۔میری ایرانی صدرابراہیم رئیسانی کے ساتھ بہت مفید اور مثبت گفتگو ہوئی، ایرانی صدر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سولر انرجی میں بہت گنجائش موجود ہے ، دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھے گی تو دونوں ممالک کے علاقوں میں ترقی و خوشحالی ہو گی ، گوادر میں اب روزانہ 100میگا واٹ بجلی کی ترسیل ہو گی ۔ ایرانی صدر کے ساتھ دو طرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا، گوادر کیلئے 100میگا واٹ بجلی کا منصوبہ گزشتہ کئی سالوں سے سرد خانے کی نذر تھا ، کسی حکومت نے اس منصوبے پر کوئی توجہ نہیں دی،ہم نے یہ منصوبہ ریکارڈ مدت میں پایہ تکمیل تک پہنچایا، یہ منصوبہ ملکی ترقی کیلئے سنگ میل کی حثیت رکھتا ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ یرانی صدر کے ساتھ بہت سی چیزوں پر مفید بات چیت ہوئی ، سی پیک سے متعلق بھی ان کو تجاویز پیش کی ہیں معاملات پر عمل درآمد کیلئے تیزی سے آگے قدم اٹھائیںگے۔ایران کے ساتھ فری ٹریڈ کو جلد حتمی شکل دیں گے۔شمسی توانائی کے حوالے سے پاکستان اور ایران کے وفود آئیں گے جبکہ سستے بجلی ٹیرف کے حوالے سے بھی ایران کے ساتھ گفت وشنید ہوئی ہے۔