برہان وانی کی شہادت کی برسی:مقبوضہ جموں وکشمیر میں مکمل ہڑتال
سرینگر:تحریک آزادی میں نئی روح پھونکنے والے بہادر کشمیری رہنما برہان وانی کی شہادت کو 7 سال مکمل ہوگئے، وادی بھر میںآج مکمل ہڑتال رہی،کاروباری اور تعلیمی ادارے بند، ٹریفک بند ہونے سے سڑکیں سنسان کا منظر پیش کررہی تھیں،بڑی بڑی شاہراہوں اور چوکوں پر برہان وانی کے پوسٹرز آویزاں کر دیئے گئے،بھارتی فوجیوں نے برہان وانی کو 2016 میں آج کے روز ضلع اسلام آباد کے علاقے کوکر ناگ میں دو ساتھیوں کے ہمراہ ایک جعلی مقابلے میں شہید کیا تھا۔ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے برہان وانی اور تحریک آزادی کشمیر کے دیگر شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے دی ہے جبکہ تمام آزادی پسند رہنماوں اور تنظیموں نے کال کی حمایت کی ہے۔قابض بھارتی فوجیوں نے لوگوں کو متنبہ کیا تھا کہ اگر انہوں نے برہان وانی کی برسی پر ہڑتال کی اور دکانیں بند رکھیں تو انہیں شدید نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ تاہم کشمیری تاجروں نے بھارتی فوج کی وارننگ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اپنی کاروباری سرگرمیاں بند رکھیں اور تحریک آزادی کی اس عظیم ہیرو کے ساتھ اپنی بھر پور محبت اور لگائو کا ثبوت دیا۔سرینگر اور دیگر علاقوں میں مختلف آزادی پسند تنظیموں کی طرف سے چسپاں کیے گئے پوسٹروں کے ذریعے بھی برہان مظفر وانی اور انکے دیگر دو ساتھیوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیاگیا ہے۔برہان وانی 19 ستمبر 1994 کو پلوامہ کے گاؤں دداسرا میں پیدا ہوئے،برہان وانی ڈاکٹر بننا چاہتے تھے،2010 میں قابض بھارتی فوج کے اہلکاروں نے رشوت کے طور پر سگریٹ نہ دینے پر برہان وانی کو کزن سمیت شدید تشدد کا نشانہ بنایا،تشدد اور بعد ازاں پولیس کی مسلسل ہراسگی سے تنگ آ کر 16 سال کی عمر میں تحریکِ آزادی کی تنظیم میں شمولیت اختیار کی،برہان وانی نے سوشل میڈیا کے بے باک اور منفرد استعمال سے بڑی تعداد میں کشمیری نوجوانوں کو متاثر کیا،13 اپریل 2015 کو بھارتی فوج نے برہان وانی کے بھائی کو حراست کے دوران سنگین تشدد سے شہید کر دیا،اگست 2015 میں مودی سرکار نے برہان وانی کے سر کی قیمت 10 لاکھ روپے مقرر کر دی،8 جولائی 2016 کو بھارتی فوج نے کوکر ناگ کے علاقے بمدورا میں انکاؤنٹر میں برہان وانی کو 2 حریت پسندوں سمیت شہید کر دیا،برہان وانی کے جنازے میں 2 لاکھ سے زائد کشمیریوں نے شرکت کی،برہان وانی کے جسدِ خاکی کو پاکستانی پرچم میں لحد میں اتارا گیا،برہان وانی کی شہادت کے بعد وادی کشمیر میں وسیع پیمانے پر ہنگامے پھوٹ پڑے ،53 روزہ کرفیو کے باوجود پر تشدد احتجاجی مظاہروں میں 100 سے زائد کشمیری نوجوان شہید ہوئے،برہان وانی اپنی لازوال کاوشوں، نڈر اور بے باک طرزِ زندگی اور تحریکِ آزادی کے جذبے کے باعث نوجوان کشمیری نسل کے لیے ہیرو کا مقام رکھتے ہیں۔