تمام ملازمین کو اپ گریڈ ایشن کی جائے،ایپکا کا عالمی دن پر مطالبہ
فیصل آباد:سرکاری مزدورملازمین کی تنظیم ایپکا نے مزدوروں کے عالمی دن پر وفاقی وزیرمحنت سے مطالبہ کیاہے کہ تمام ملازمین کو اپ گریڈ ایشن کی جائے، سالوں سے منتظر PM پیکیج اورو TLA ملازمین کو مستقل کیا جائے تاکہ ان ملازمین کا مستقبل محفوظ ہوسکے،وہ ملازمین جو مدت ملازمت پوری کرنے کے بعد ریٹائرڈ ہونے ہونے کے بعدفوت ہوگئے ہیںان ریٹائرڈ ملازمین اور بیوائوں کوابھی تک ان کے واجبات کی ادائیگی ممکن نہیں ہوسکی ان تمام ملازمین کے واجبات فوراً ادا کیے جائیںمحنت کش طبقہ مہنگائی میں پس رہا ہے، سرمایہ دارانہ نظام مزدور طبقہ کا استحصال کررہا ہے، محنت کشوں کی محنت کا پورا معاوضہ ادا نہیں کیا جاتا۔انہوں نے کہا کہ محنت کشوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ پاکستان کے تمام ملازمین بالحصوص کلاس فور کیٹیگری کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جو دن رات اپنی محنت سے پاکستان کی ترقی اور پاکستان کی خوشخالی کے لیے لگن اور محنت سے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں ۔سرکاری مزدورملازمین کی تنظیم ایپکاکے ڈویژنل صدر چوہدری شہباز احمد چٹھہ ،جنرل سیکرٹری محسن رندھاوا نے اوردیگرعہدیداران نے کہا کہ مزدورملازمین کے بند TA بحال کیے جائیں ۔ انہوں نے کہکاہ آج کے دن ہم یہ عہد کرلیں کہ محنت اور لگن سے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں اپنا کردار ادا کریں گے اپنے ماتحت اسٹاف سے اچھا سلوک رکھے اور ان کے حقوق کا بھرپور خیال رکھیں۔انہوں نے کہاکہ جب تک ظلم و جبر کا یہ استحصالی نظام مسلط ہے، ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ مزدور سالانہ بیس ارب ڈالر کا زر مبادلہ کما کر پاکستان بھیجتے ہیں لیکن ان کی فیملیز اور ان کو وہ حقوق حاصل نہیں ہیں جو ان کو ملنے چاہیے۔ حکمرانوں نے ان مزدوروں کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔ مزدور کے بچوں کے لیے تعلیم کا کوئی انتظام ہے نہ اسے علاج کی سہولت ملتی ہے،حکمران اپنا علاج بیرون ملک کراتے ہیں اس لیے انہیں تباہ حال اسپتالوں سے کوئی سروکار نہیں۔ انہوں نے کہاکہ نبی مہربانؐ مزدوروں سے بہت محبت کرتے تھے، انہوں نے غزوہ خندق کے موقع پر خندق کھودنے میں مزدوروں کی طرح کام کیا،اسی لیے ہم سمجھتے ہیں کہ مزدوروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اصل دن غزوہ خندق کا دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کے ہزاروں ماہی گیروں کو درپیش مشکلات کی طرف آتا ہوں۔ پاک چائنا اقتصادی راہداری بلا شبہ گیم چینجر اور خطے کی معاشی ترقی کیلیے ایک انقلابی منصوبہ ہے جس سے علاقے کی تقدیر بدل جائے گی،لیکن کیا تقدیر ہمیشہ سرداروں،جاگیر داروں اور سرمایہ داروں کی ہی بدلتی رہے گی یا اس کا کوئی فائدہ غریب مزدور کو بھی پہنچے گا۔ضرورت تو اس بات کی ہے کہ کھانا سب سے پہلے ان لوگوں کو ملے جو بھوک سے نڈھال ہیں لیکن یہاں سب سے پہلے کھانے پر وہ ٹوٹ پڑتے ہیں جن کی پہلے ہی توندیں نکلی ہوئی ہیں۔