توہین الیکشن کمیشن کیس،فواد چوہدری کی ذاتی حیثیت میں الیکشن کمیشن سے معذرت
اسلام آباد :توہین الیکشن کمیشن کیس میںفواد چوہدری نے ذاتی حیثیت میں الیکشن کمیشن سے معذرت کر لی۔سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کیخلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ہوئی،چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے سماعت کی۔ فواد چوہدری الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور کہا کہ میں ذاتی حیثیت میں معذرت کر سکتا ہوں،میری معذرت قبول کریں اور شوکاز نوٹس واپس لے لیں۔انہوں نے کہا کہ پارٹی ایک ادارہ ہے میں اس کا ترجمان تھا،میں قانونی کیسز میں نہیں پڑنا چاہتا آپ کیلئے احترام ہے۔اس وقت پارٹی پوزیشن کی وجہ سے میں نے بیان دیا تھا۔ چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ کہ پارٹی چیئرمین آپ سے قتل کرائیں تو آپ کریں گے؟ فواد چوہدری نے جواب دیا کہ میں ایسا نہیں کروں گا۔سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ پارٹی چیئرمین غلط بات کریں گے تو کیا آپ مان لیں گے،آپ کی پارٹی نے الیکشن کمیشن اور میری ذات کے حوالے سے کیا کیا کچھ نہیں کہا،میری اہلیہ کے بارے میں جلسے میں کہا گیا،میری فیملی کو دھمکیاں دیں اور بعد میں میڈیا پر مکر گئے۔فواد چوہدری نے کہا کہ میری معذرت قبول کریں اور کیس ڈراپ کریں جس پر چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دئیے کہ آپ تحریری معافی نامہ دے دیں اگر دینا چاہتے ہیں۔ سابق وفاقی وزیر نے جواب دیا کہ میں نے زبانی معافی مانگ لی ہے، جس پر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ معافی تحریری ہوتی ہے۔ آپ تحریری طور پر معافی نامہ جمع کرا دیں،الیکشن کمیشن اس پر غور کر لے گا۔ چیف الیکشن کمشنر نے فواد چوہدری کو تحریری طور پر معافی نامہ جمع کرانے کی ہدایت کر دی،کیس کی سماعت یکم اگست تک ملتوی کر دی گئی۔