خیبرپختونخوا میں انتخابات 28 مئی کو ہونگے،گورنر نے تاریخ دیدی
اسلام آباد :گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے صوبہ میں عام انتخابات کے لئے28مئی 2023ء کی تاریخ دیدی اور کہاہے کہ امید ہے الیکشن خیر خیرت سے ہو جائیں ، اصل مسئلہ امن و امان کی خراب صورتحال کاہے ،اداروں کی رپورٹ ہے اور مجھے بھی لگتا ہے کہ الیکشن ممکن نہیں۔ایوانِ صدر سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت عارف علوی کی دعوت پر گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران صدر مملکت اور گورنر نے آئین کے آرٹیکل 224 (2) اور یکم مارچ کے سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں الیکشن کے حوالے سے گفتگو کی۔صدر عارف علوی نے گورنر خیبرپختونخوا کو مشورہ دیا کہ وہ الیکشن کمیشن سے مشاورت کے بعد انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے فوری طور پر عام انتخابات کی تاریخ مقرر کریں۔صدر مملکت کا کہنا تھا کہ تقریباً 2 ہفتے گزر چکے ہیں، کسی بھی پیچیدگی سے بچنے کے لیے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق انتخابات کی تاریخ مقرر کی جائے۔عارف علوی نے آئین کی پاسداری اور مقررہ مدت کے اندر عام انتخابات کے انعقاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مقررہ وقت میں انتخابات آئین نے لازمی قرار دیے جس کی سپریم کورٹ نے توثیق کی ہے۔صدر کا کہنا تھا کہ مقررہ وقت میں انتخابات ملک میں پارلیمانی جمہوریت کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری ہیں۔دریں اثناء گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی اور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کے درمیان مشاورت ہوئی ہے ۔ چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت الیکشن کمیشن اجلاس میں گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے بھی شرکت کی، اجلاس کے دوران گورنر نے صوبے کی سیکورٹی صورتحال پر کمیشن کو بریفنگ د ی اور صوبے میں 28 مئی کو پولنگ کرانے کی تجویز دی۔ بعد ازاں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر کے پی نے کہا کہ مجھ پر ساری قوم کا دباؤ تھا، میراکام ہے صوبے میں الیکشن کے لیے تاریخ دینا، وہ میں نے دیدی ہے، اب الیکشن کراناالیکشن کمیشن کاکام ہے، میں نے 28مئی کو خیبر پختونخوا میں الیکشن کی تاریخ دی ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ساتھ اچھے ماحول میں میٹنگ ہوئی، اصل مسئلہ امن و امان کی خراب صورتحال کاہے، ضلع لکی مروت اور ٹانک میں پولیس پرحملے ہوئے، کے پی میں لوگوں کومردم شماری کے حوالے سے خدشات ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ سکیورٹی کے حوالے سے بہت سے سوالات اٹھے ہیں اور اٹھیں گے، امید ہے الیکشن خیر خیرت سے ہو جائیں، ہمارے قبائلی اضلاع کے لوگ ا?ج بھی احتجاج پر ہیں، ہم پہلے بھی کہہ رہے تھے اور اب بھی کہہ رہے ہیں کہ امن وامان کا مسئلہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اور حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کے پابند ہیں۔گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ میں نے تاریخ دے دیں ہے لیکن سیکیورٹی کے معاملات کے حوالے سے ہم سب مل کر کوشش کریں گے کیونکہ یہ ملک، صوبہ اور عوام ہمارے ہیں۔غلام علی نے کہا کہ گزشتہ زمان پارک میں بیٹھے پی ٹی آئی کے 2 رہنماؤں نے مجھے کہا کہ صوبائی اور قومی اسمبلی کے الیکشن ساتھ ہونے چاہییں، میں نے ان کو کہا کہ آپ مجھ سے یہ بات نہیں کہیں، آپ مجھ سے یہ بات نکلوانا چاہتے ہیں، 2 قدم اندر جائیں اور وہاں جاکر یہ بات کریں کہ یہ بات ملک کے مفاد ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کوئی جماعت الیکشن کے لیے تیار نہیں ہے، گورنر نے کہا ’’میری خواہش ہے تمام اسمبلیوں پر انتخابات ایک ہی دن ہوں، سیاسی جماعتوں سے رابطے شروع کر رہا ہوں، پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتیں ایک ہی دن الیکشن چاہتی ہیں، زمان پارک سے رابطہ ہوا ہے ان کی بھی یہی خواہش ہے۔‘‘