شرح سود میں اضافہ، معیشت مزید سست روی کا شکار ہوجائیگی، پیاف
پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) کے سیئنر وائس چیئرمین ناصر حمید خان اور وائس چیئرمین جاوید اقبال صدیقی نے کہا ہے کہ سٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں 1.50فیصداضافہ سے معیشت مزید سست روی کا شکار ہو جائے گی جو پہلے ہی مہنگائی کا شکار ہے۔
اپنے ایک بیان میں ناصرحمید خان اور جاوید اقبال صدیقی کا کہنا تھا ہماری زیادہ تر ملکی برآمدات کریڈٹ بیسڈ ہیں، انٹرسٹ ریٹ بڑھنے سے ان پٹ کاسٹ بڑھ جائے گی اور عالمی منڈی میں مقابلہ کرنا مشکل ہو جائے گا۔ جس سے برآمدات کو بڑھانے میں مشکلات آئیں گی اور تجارتی خسارہ مزید بڑھے گا۔ حکومت مہنگائی سے نمٹنے کے لئے شرح سود بڑھانے کی بجائے ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت کو کنٹرول کرے، غیر پیداواری اخراجات کو ختم کرے اور غیر ضروری درآمدات پر فی الفور پابندی لگائے۔ شرح سود میں 150 بیسس پوائنٹ کا اضافہ کاروبار کرنے کی لاگت کو بڑھا دے گا جو کہ پہلے ہی بہت زیادہ ہے جبکہ نجی شعبہ کو قرضوں کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔ بزنس کمیونٹی پہلے ہی بڑھتی ہوئی کاروباری لاگت، افراط زر اور روپے کی قدر میں کمی سے پریشان ہے اور اب شرح سود میں اضافہ سے انکے مسائل میں مزید اضافہ ہو گا۔