نورجہاں کی زندگی پر ایک نظر
تحریر: اسماءملک
نور جہاں 21 ستمبر 1926کو اللہ وسائی میں پیدا ہوئیں۔نور جہاں کو راگ کی ملکہ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ایک پلے بیک گلوکار ا اور اداکارہ جو پہلے برٹش انڈیا اور پھر پاکستان کے سینما میں کام کرتی نظر آئیں۔ان کا کیریئر چھ دہائیوں سے زیادہ پر محیط تھا۔وہ خاص طور پر پورے جنوبی ایشیاءمیں ایک بہترین اور بااثر گلوکار کے طور پر مشہور تھیں اور انہیں پاکستان میں ملکہ ترنم کا اعزاز بخشا گیا۔ ان کے پاس ہندوستانی موسیقی کے ساتھ ساتھ دیگر موسیقی کی صنف کی بھی کمانڈ تھی۔
احمد رشدی کے ساتھ،انہوں نے پاکستانی سینما کی تاریخ میں سب سے زیادہ فلمی گانوں کو آواز دینے کا ریکارڈ اپنے نام کیا۔ایک تخمینہ ہے کہ انہوں نے 40 سے زیادہ فلمیں بنائیں اور گلوکاری کے دوران بیس ہزار کے قریب گایا جو نصف صدی سے بھی زیادہ عرصہ تک جاری رہا۔ان کو اب تک کی سب سے مشہور گلوکارہ میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔نور جہاں نے 5سال کی عمر میں ہی گانا شروع کیا ان کی والدہ نے استاد بیچے غلام علی خان کے تحت کلاسیکی گانے کی ابتدائی تربیت حاصل کرنے کے لئے بھیجا۔
1944 میں نور جہاں نے ہندوستان کے یوپی،اعظم گڑھ کے شوکت حسین رضوی سے شادی کی 1948 میں شوکت رضوی نے پاکستان ہجرت کرنے کا فیصلہ کیا اور1982 میں ہندوستان تشریف لے گئیں۔شوکت حسین سے نور جہاں کو طلاق ہوگئی۔ شوکت حسین رضوی سے ان کے تین بچے تھے۔نور جہاں کا کرکٹر نذر محمد کے ساتھ بھی رشتہ تھا۔ نور جہاں نے1959 میں اعجاز درانی سے شادی کی۔دوسری شادی سے بھی تین بچے پیدا ہوئے لیکن 1970 میں طلاق ہوگئی۔ان کی شادی اداکار یوسف خان سے بھی ہوئی۔