وفاقی کابینہ کا دوسر ا سیشن ، ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ پر اتفاق نہ ہوسکا
اسلام آباد: وفاقی کابینہ کے دوسرے سیشن میں ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کے معاملے پر اتفاق نہ ہوسکا،پیپلزپارٹی نے آرٹیکل 232 کے نفاذ کی مخالفت کردی ، کابینہ نے سپریم کورٹ اور دیگر عدالتوں کے رویے سے متعلق پیر کو تمام معاملات پارلیمنٹ لے جانے اور پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلیاں نکالنے کا فیصلہ کیا ہے ، تمام اتحادی اپنی اپنی جماعتوں سے مشاورت کے بعد ریلیاں نکالیں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت جمعہ کو وفاقی کابینہ اجلاس کے دوسرے سیشن کا انعقاد ہوا جس میں ایمرجنسی کے نفاذ سمیت اہم آئینی و قانونی امور پر غور کیا گیا۔ وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کابینہ کو ایمرجنسی کے نفاذ سے متعلق آئینی نکات پر بریفنگ دی، اجلاس میں کابینہ کے بیشتر اراکین نے وزیراعظم کو ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کا مشورہ دیاجبکہ پیپلز پارٹی کی جانب سے آرٹیکل 232 کے نفاذ کی مخالفت کی گئی جس کے بعد وفاقی کابینہ نے ایمرجنسی کے نفاذ کا فیصلہ موخر کر دیا۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت پی ڈی ایم اجلاس میں بھی ایمرجنسی کے نفاذ کی تجویز دی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ اور دیگر عدالتوں کے رویے سے متعلق پیر کو تمام معاملات پارلیمنٹ لے جانے کا فیصلہ کیا گیا، وفاقی حکومت نے پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلیاں نکالنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے تمام اتحادی اپنی اپنی جماعتوں سے مشاورت کے بعد ریلیاں نکالیں گے۔ذرائع کے مطابق پیر کو پارلیمنٹ کے اجلاس میں تمام معاملات پر تفصیلی بحث کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔