ڈسٹرک کورٹ کے حکم نامے کیخلاف کیس کی سماعت ایک ہفتہ کیلئے ملتوی
اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ چیف جسٹس عامر فاروق کی عدالت نے صحافی عماد یوسف کی ڈسٹرکٹ کورٹ کے حکم نامے کے خلاف کیس پر سماعت کی عماد یوسف کے وکیل لطیف کھوسہ نے اپنے دلائل مکمل کر لئے ۔آئندہ پر اسپیشل پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی دلائل جاری رکھیں گے دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ ایف آئی آر میں کون سی دفعات عائد ہیں 196 دفعہ میں کون سی اجازت لینی تھی جس پر عماد یوسف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ چیپٹر 6 میں ساری کور ہیں اور ماتحت عدالت کے جج صاحب کی نظر نہیں پڑی ہے،اجازت صرف ایک شخص کے خلاف لی گئی تھی لطیف کھوسہ نے چینل میں نشر کئے گئے، شہباز گل کے بیان کا کیا گیا ٹرانسکریٹ میں پڑھ کر سنایاجو شکایت کے طور پر تحریری کارروائی کے لیے لکھا گیا،ایک ہی دن میں تمام کارروائی عمل میں لائی گئی برق رفتاری سے شکایت اور پر اسی تاریخ میں ایف آئی آر درج ہونا عمل میں لایا گیا عماد یوسف نا پروڈیوسر ہیں نا اینکر ہیں عماد یوسف چینل کے صدر ہیں ،عماد یوسف کو اس پورے واقعہ میں کسی بھی طرح شامل نہیں ہے ایک دن میں شکایت 4 اتھارٹی سے ہوتی ہوئی ایس ایچ او کے پاس کارروائی کے لئے پہنچی، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا وفاقی حکومت نے ڈیلیگیٹ کا الفاظ لکھا ہوا ہے اس موقع پر عدالت نے اسپیشل پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ اگر ڈیلیگیٹ کا الفاظ موجود ہے تو ٹھیک ہے یا نہیں ہے پھر غلط ہوا ہے جس پر اسپیشل پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ اس صورت حال میں سی آر پی سی کے 190 کے تحت ایف آئی آر میں جس پر شک ہو اس کا نام شامل کیا جا سکتا ہے آئندہ پر اسپیشل پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی دلائل جاری رکھیں گے عدالت نے سماعت آئندہ ہفتے تک کے لئے ملتوی کر دی۔