یوم پاکستان کے حوالے سے اسلام آباد میں پریڈ، تینوں مسلح افواج کے دستے شریک
شکرپڑیاں گراؤنڈ میں یوم پاکستان کے حوالے سے اسلام آباد میں پریڈ کا آغاز ہوگیا۔ تینوں مسلح افواج اور سکیورٹی فورسز کے دستے شریک ہیں۔
مہمان خصوصی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیر دفاع پرویز خٹک، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف آرمی سٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا نشان امتیاز ملٹری، چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نشان امتیاز ملٹری، چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی، وائس چیف آف ایئر سٹاف ایئر مارشل سید نعمان علی سلامی کے چبوترے پر موجود ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کورونا کے مرض کی وجہ سے پریڈ میں شرکت نہیں کر رہے۔
تقریب میں سول و فوجی قیادت اور غیر ملکی شخصیات بھی شریک ہیں۔ پریڈ میں چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے وفود شریک ہیں۔ جڑواں شہروں میں مقامی تعطیل ہے جبکہ موبائل فون سروس بھی بند ہے۔ موسم کی خرابی کے باعث 23 مارچ کو پریڈ نہیں ہوسکی تھی۔
یوم پاکستان کی تقریب سے صدر مملکت عارف علوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم کو یوم پاکستان مبارک ہو، دوست ممالک اور دیگر شرکا کا بھی شکر گزار ہوں، عظیم الشان پریڈ کے انعقاد پر قوم افواج پاکستان کو مبارکباد پیش کرتی ہے، یوم پاکستان مسلمانان ہند کے ایک الگ تشخص کا دن ہے، قرارداد پاکستان میں ہندوستان کے مسلمانوں کی منزل کا تعین کیا گیا تھا، علامہ اقبال کی فکر اور قائداعظم کی جدوجہد کے نتیجے میں 7 سال میں خواب شرمندہ تعبیر ہوا۔
صدر مملکت عارف علوی کا کہنا تھا کہ پاکستان آج ایک ایٹمی قوت ہے، ہماری دلیر اور بہادر افواج ہماری خداری اور غیرت کی عکاس ہیں، پاک فوج نے آپریشن رد الفساد میں دہشتگردی کے نیٹ ورک کو نیست و نابود کیا، افواج پاکستان نے ہر مشکل میں وطن عزیز کی حفاظت کی، دشمن امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھے، کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
عارف علوی نے کہا کہ کشمیریوں کے ساتھ ظلم پر پاکستان سمیت پوری دنیا کو تشویش ہے، دنیا کے ہر فورم پر کشمیر کی آواز بلند کرتے رہیں گے، جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا قیام مقبوضہ کشمیر کے منصفانہ حل سے مشروط ہے، 5 اگست کا اقدام یو این قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے، پوری قوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے اور کھڑی رہے گی، ہم دفاعی صلاحیت میں خود مختاری حاصل کرچکے، اپنی آزادی کاہرقیمت پر دفاع کریں گے۔
کورونا وباء کے حوالے سے عارف علوی نے کہا کہ جنوبی ایشیا کی قیادت تعصب، مذہبی انتہا پسندی کی سیاست کو ترک کر دے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو کورونا وبا کا سامنا ہے، ہم نے کم وسائل کے باوجود کورونا وبا کا سامنا کیا، بہت جلد کورونا وبا پر قابو پالیں گے، لیکن احتیاط لازم ہے، ہمیں زندہ قوم ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے آگے بڑھنا ہے