پولیس کا سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پر چھاپہ
گجرات: پنجاب پولیس کی جانب سے مسلم لیگ ( ق ) کے رہنما ء اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے گھر پر چھاپہ مارا گیا ہے جبکہ پولیس کی درجنوں گاڑیوں اور سینکڑوں اہلکاروں نے رہائش گاہ کو حصار میں لئے رکھا۔ذرائع کے مطابق پنجاب پولیس کی جانب سے گجرات میں چوہدری پرویز الٰہی کی رہائش گاہ کنجاہڑی ہائوس پر چھاپا مارا گیا اور بھاری نفری نے رہائش گاہ کو حصار میں لئے رکھا جبکہ پولیس کی کچھ گاڑیاں رہائش گاہ کے قریب بھی گشت کرتی رہیں۔مسلم لیگ ق کے رہنماؤں کے مطابق چوہدری پرویز الٰہی اور انکے بیٹے مونس الہٰی گھر پر نہیں بلکہ لاہور میں موجود ہیں، صرف گھریلو ملازمین گھر پر موجود ہیں، یہ بھی نہیں بتایا جا رہا ہے کہ پولیس نے کس مقدمہ میں اور کیوں چھاپہ مارا ہے۔قبل ازیں 28 جنوری کو پولیس نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہیٰ کے ڈرائیور اور گن مین کو شراب کی بوتلیں لے جاتے ہوئے گرفتار کیا جس پر ان کے خلاف مختلف دفعات کے تحت تھانہ سیکرٹریٹ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔دوسری جانب سابق وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی کے بعد سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی نے بھی گجرات میں اپنی رہائش گاہ کنجاڑی ہاؤس پر چھاپے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔پنجاب پولیس کی کئی گاڑیوں نے گجرات میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پروزی الٰہی کی رہائش گاہ کنجاڑی ہاؤس پر چھاپہ مار کر ملازمین سے پوچھ گچھ کی تھی۔اس حوالے سے چوہدری پروزی الٰہی کا کہنا تھا پولیس نے ملازمین کو ہراساں کیا، ہم ان کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔اب اس حوالے سے مونس الٰہی نے بھی سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ پولیس نے گزشتہ رات گجرات میں ہمارے گھر پر چھاپہ مارا، نہ کوئی وارنٹ نہ کوئی کیس، پولیس کی 25 گاڑیاں آئی تھیں۔مونس الٰہی نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ پولیس کی 25 گاڑیاں تو سمجھ آتی ہیں لیکن ساتھ میں 2 کالی گاڑیاں کیا کر رہی تھیں؟ کیا بھارتی جاسوس ڈھونڈ رہے ہیں