سپریم کورٹ میڈیا ورکرز کی تنخواہوں کی عدم ادائیگیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی
لاہور(اپنے نمائندے سے)سپریم کورٹ میڈیا ورکرز کی تنخواہوں کی عدم ادائیگیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، سپریم کورٹ کا ”نوائے وقت “گروپ کوستمبر اور اکتوبر دو ماہ کی تنخواہیں کی ادائیگی 31 اکتوبر تک یقینی بنانے کا حکم دیدیا گیا، سپریم کورٹ نے آرڈر کیا کہ ”نوائے وقت “گروپ ہر ماہ کی سیلری دس تاریخ تک ادا کرنے کا پاپند ہوگا۔جس پر صدر ایمرا بٹ نے کہا کہ اداروں میں سیلریز مانگنے پہ ورکرز کو نکال دیا جاتا ہے۔ورکرز کے ساتھ کیے گئے معاہدے پہ عملدرآمد بھی نہیں کیا جاتا ۔متعلقہ کورٹ کو چار ماہ میں مقدمات نمٹانے کا حکم جاری کر دیتے ہیں ۔صدر ایمرا نے کہا کہ مالکان بیرون ملک دوروں پر چلے جاتے ورکرز کی ادائیگیاں نہیں کرتے ۔مالکان نے پاکستان سے باہر جائیدادیں بنا لیں ،چیف جسٹس صدر ایمرا آصف بٹ نے کہا کہ مالکان کے پاس پراپرٹی بنانے کے لیے پیسے ہیں لیکن ورکرز کو ادائیگیاں نہیں کی جاتیں ۔سپریم کورٹ کا کیپٹل ٹی وی کو ورکرز کی ادائیگیوں کے بعد چیکس کی کاپیاں فراہم کرنے کا حکم بھی جاری کر دیا۔11 نیوز کو نوٹس جاری جواب طلب، سپریم کورٹ کا بول نیوز کا ورکرز کی ادائیگیاں ایک ماہ میں یقینی بنانے کاحکم، آپ پاکستان میں واحد ہیں جو میڈیا ورکرز کی آواز بنے ہیں، آصف بٹ آپ اگر ہماری نہیں سنیں گے تو ہماری آواز کوئی نہیں سنے گا۔سپریم کورٹ کا ڈیلی ٹائمز کو ایک ہفتے میں ورکرز کی ادائیگی ادا کرنے کا حکم دیدیا گیا۔سپریم کورٹ نے کیپیٹل ٹی وی کو تین دن میں تنخواہوں کی ادائیگی کے بعد بیان حلفی جمع کروانے کا حکم بھی جاری کر دیا گیا۔ایکسپریس نیوز چینل لاہور اور اسلام آباد میں سینئرز صحافیوں کو فارغ کیا گیا ہے ۔چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا کہ بول نیوز چینل پاکستان بھر کے ملازمین کی تنخواہیں کلیئر کریں ۔سپریم کورٹ نے حکم جاری کیا کہ رائل نیوز چینل اور 7 نیوز چینل تمام ملازمین کی تنخواہیں کلیئر کرکے عدالت کو بتائیں ۔آپ نے مجھے بہت تنگ کیا ہے چیف جسٹس ثاقب نثار کا آصف بٹ سے مکالمہ، جس کا جواب دیتے ہوئے صدر ایمرا آصف بٹ نے کہا کہ سر ہم آپکے پاس نہیں آئینگے تو کدھر جائینگے؟ سر آپ پاکستان میں واحد ہیں جو میڈیا ورکرز کی آواز بنے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی سپریم کورٹ میں سی ایم جمع کروادیں۔