ہائی کورٹ کے حکم کے باوجودگندم کی کٹائی سے روکا جانے لگا
عارفوالا(ایمرا نیوز/ بیورو چیف سید رضاعباس زیدی)
پاکستان تحریک انصاف کے مقامی کارکن اور چک 52 ای بی کے کاشتکار شبیر حسین المعروف شمے خاں بلوچ نے کہا کہ مقامی انتظامیہ ہمارے سیاسی مخالفین کے ساتھ ملکر ہمیں حراساں کرنے کی کوشش کررہی ہے، ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود ہمیں رقبہ میں گندم کی کٹائی سے روکا جارہا ہے ۔ عارفوالا/گاؤں کی نمبرداری کی زمین کے کیس میں بھی میرے خلاف رپورٹ تیار کی گئی جبکہ ریکارڈ کے مطابق میرا دادا ماہی خاں بلوچ 1960 سے نمبردار تھا اور پھر میرا والد محبت خاں بلوچ بھی نمبردار رہا، شمےخاں بلوچ نے پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ھوے کہا
عارفوالا/نمبرداری کا کیس عدالت میں زیرسماعت ہے جبکہ بحق سرکار لئیے گئے رقبہ پر بھی ہائی کورٹ سے حکم امتناعی حاصل کرنے کے باوجود ان احکامات کو محکمہ مال کے افسران کی جانب سے ہوا میں اڑا جارہا ہے، شمے خاں بلوچ عارفوالا/شمے خاں بلوچ نے پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا کہ اے سی عارفوالا افتخار حسین بلوچ سرکاری ریکارڈ کے مطابق 31 دسمبر 2018 کو ریٹائرڈ ہو چکے ہیں لیکن انہوں نے اپنی سروس بک میں تاریخ پیدائش کو بدل کر مدت ملازمت میں غیرقانونی طور پر توسیع لے رکھی ہے، شمے خان نے انکی سروس بک کی جانچ پڑتال کے لئے اسے فرانزک لیبارٹری بھجوانے کا مطالبہ کیا
عارفوالا/شمےخان نے وزیراعظم عمران خان اور دیگر اعلیٰ افسران سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مقامی انتظامی افسران پی ٹی آئی کے کارکنان کی بجائے مسلم لیگ ن کے راہنماؤں کی بلاجواز امداد کر رہے ہیں جو سراسر زیادتی ہے۔ عارفوالا/اسسٹنٹ کمشنر عارفوالا افتخار حسین بلوچ نے کہا کہ اس معاملہ میں قانون کے مطابق کاروائی کی جارہی ہے لیکن اگر عدالت سے کوئی حکم امتناعی جاری ہوا تو اسکی کی تعمیل کی جائیگی، تاہم انہوں نے اس سلسلہ میں لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کر دیا عارفوالا/اے سی عارفوالا نے اپنی سروس کے معاملہ پر بھی اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے بتایا کہ انکی ریٹائرمنٹ کی مدت 20 جنوری 2022 ہے، جو ریکارڈ پر موجود ہے۔