جھلساتی گرمی میں”دھوپ کا چشمہ”آنکھوں کیلئے رحمت بھی زحمت بھی
طیبہ بٹ
گرمی کے موسم میں سورج پوری آب وتاب کے ساتھ چاروں طرف اپنی چمکیلی کرنیں بکھیرنے لگتا ہے آگ برساتے اس سورج سے آنکھوں کو بچانے کیلئے دھوپ کے چشموں کا بھی استعمال بڑھ جاتا ہے جھلساتی اس دھوپ دھوپ کی شدت سے آنکھیں بند ہونے لگتی ہیں ایسے میں گھر سے باہر جاتے وقت ایک عدد دھوپ کا چشمہ آنکھوں کیلئے کسی گھنے سایہ دار درخت سا محسوس ہوتا ہے جیسے جیسے انکی مانگ میں اضافہ ہوا انکا فیشن بھی آئے دن بدلنے لگا عموما کہا یہ جاتا ہے کہ خواتین کی چھوٹی سے چھوٹی چیز بھی فیشن اور اسٹائل سے خالی نہیں ہوتی مگر آجکل مرد حضرات بھی فیشن اور اسٹائل میں کسی سے کم نہیں سورج کے تیور گرماتے ہی انکے بھی تیور بدلنے لگتے ہیں کہتے ہیں چشمہ اگرلباس کی مناسبت سے لگایا جائے تو شخصیت مزید دلکش نظرآنے لگتی ہے
زرد اورنج تیزگلابی، ترمزی اور سبزرنگ کے سن گلاسز کی بہار اب ہرجانب دکھائی دیتی ہے دکانداروں کے مطابق ان دنوں cat eyes یعنی بلی کی آنکھوں جیسی سن گلاسزخاص طور سے فیشن میں ان ہیں جبکہ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر معیاری چشمہ کے استعمال سے آنکھوں کے مختلف امراض کا سامنا ہوسکتا ہے پلاسٹک کے شیشوں والی عینکیں دھوپ میں جلدی گرم ہق جاتی ہیں اور آنکھوں کو شدید نقصان پہنچاتی ہیں تا ہم آنکھوں کو دھوپ سے بچانے کے لیے ایسے چشموں کا انتخاب کیا جائے جو آنکھوں کو الٹرا وائلٹ شعاعوں سے بچاسکیں
سورج کے تیور دیکھتے ہی سن گلاسز کا استعمال تو بڑھ جاتا ہے مگر غیر معیاری چشموں سے اختیاط بھی ضروری ہے