احتجاجی دھرنا، نائب وزیر داخلہ کے بیٹے نے 8 کسان ہلاک کر ڈالے
اترپردیش (ویب ڈیسک)بھارت میں اپنے حقوق کے لیے کسانوں نے احتجاجی دھرنا دے رکھا ہے.کسانوں پر ظلم کی انتہا کرتے ہوئے بھارت کے نائب وزیر داخلہ کے بیٹے نے کسانوں پر گاڑی چڑھادی جس کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق اتر پردیش کے علاقے لکھمپور کھیری میں نائب وزیراعلیٰ اترپردیش اور نائب وزیر داخلہ اجے مشرا کو منصوبوں کے افتتاح کے سلسلے میں علاقے میں آنا تھا تاہم کسانوں کی بڑی تعداد نے مودی حکومت کے خلاف احتجاج شروع کردیا۔
کسانوں کے احتجاج کے دوران اچانک 3 گاڑیاں تیزی سے وہاں موجود کسانوں کو روندتے ہوئے گزر گئیں جس کے بعد کسان مشتعل ہوگئے اور متعدد سرکاری گاڑیوں کو آگ لگادی۔ کسان رہنماؤں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ گاڑی میں نائب وزیر داخلہ کا بیٹا موجود تھا جس نے یہ حرکت جان بوجھ کر کی۔
دوسری طرف نائب وزیر داخلہ نے کسانوں کی طرف سے لگائے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرا بیٹا موقع پر موجود نہیں تھا البتہ وہاں پر چند شرپسند موجود تھے جنہوں نے لاٹھیوں اور تلواروں سے حملہ کیا کیوں کہ اگر میرا بیٹا یہ کام کرتا تو حادثے کی جگہ سے وہ زندہ واپس نہیں آتا تھا۔