آزادی کپ میں چند روز باقی‘کرکٹ کے دیوانے ٹکٹوں کے حصول کیلئے دربدر
لاہور(میڈیا پاکستان سروے) ورلڈ الیون کے ساتھ کھیلے جانے والے آزادی کپ میں چند روز باقی ہیں اورکرکٹ کے دیوانے ٹکٹوں کے حصول کیلئے دربدر پھر رہے ہیں۔ پاکستا ن آزادی کپ کا پہلا میچ12ستمبر کو لاہورکے قذافی سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ اس حوالے سے کرکٹ کے دیوانوں کا جوش وخروش عروج پر پہنچ چکا ہے۔ شہریوں نے پاکستان سپر لیگ کا فائنل دیکھنے کیلئے تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ آزادی کپ کے پاکستان میں انعقاد حوالے سے میڈیا پاکستان سروے میں گفتگو کرتے ہوئے شہریوں نے ٹکٹ نہ ملنے پر شکوئے کئے اورٹکٹ بلیک میں فروخت ہونے کا الزام لگایا ہے۔ طلباوطالبات نے بھی بھرپور جوش وجذبے کا اظہار کرتے ہوئے ٹکٹ نہ ملنے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ جہانگیر نذیر، ساجد علوی، طاہر ، احسن اعوان، شبیر حسین، نذیر احمد، ثاقب علی، گلزار احمد ودیگر نے کہا کہ آزادی کپ کا لاہورمیں ہونا خوش آئند ہے۔ ایک لمبے عرصے کے بعد پاکستان میں انٹرنیشنل معیار کی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔ اس لئے اس حوالے سے ہم بہت پرجوش اور خوش ہیں ملک میں صحتمند سرگرمیاں کافی حد تک ماند پڑچکی ہیں اورکھیل کے میدان کافی عرصے سے سنسان پڑے ہوئے ہیں۔ امید ہے آزادی کپ نہ صرف لاہوربلکہ پورے پاکستان میں عالمی کھیلوں کے شروع کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ دونوں ٹیموں کو بھرپور سپورٹ کریں گے۔ آزادی کپ کی وجہ سے عالمی ٹیموں کے پاکستان میں آنے کی راہ ہموار ہوگی۔گلزار احمد، رشید باؤ، شاہد صدیق،امتیاز رشید ،ثمر حسین، خاور نے کہا کہ ہمیں ٹکٹ نہیں ملے۔ ہم پہلے دن سے کوشش کررہے ہیں لیکن ٹکٹ کا حصول ممکن نظر نہیں آرہا۔ 500روپے والے ٹکٹ دستیاب ہی نہیں ہیں۔500اور 2500والے ٹکٹ بھی نایاب ہوگئے ہیں۔ ٹکٹ خریدنے بینک جائیں تو کہا جاتا ہے ٹکٹ ہی نہیں ہیں۔ کرکٹ بورڈ بھی گئے لیکن ٹکٹ نہیں ملے۔اب تو لگتا ہے میچ گھر میں ہی دیکھنا پڑے گا یا پھر کوئی بڑی سکرین ڈھونڈیں گے۔اگرچہ بلیک میں بہت مہنگے ٹکٹ خریدنا پڑے لیکن ہم اس ایونٹ کو سپورٹ کرنے کیلئے تیار ہیں۔ ہم دشمن کو بتانا چاہتے ہیں کہ دہشت گرد اس قوم شکست دینے کا خواب دیکھنا چھوڑ دیں۔دوسری طرف سکیورٹی کے بھرپور انتظامات بھی کئے جارہے ہیں۔ میچز کے دوران قذافی سٹیڈیم میں رینجرز کی ایک کمپنی تعینات کرنے اور میٹروبس سروس کوجزوی طورپر معطل رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
Leave a Reply