اراضی ریکارڈ سنٹر کے ملازمین بھی پٹواریوں کے نقش قدم پر چلنے لگے ! انکوائری میں بے ضبطگیوں کا انکشاف
اراضی ریکارڈ سنٹر تحصیل سٹی کے اے ڈی ایل آر عائشہ چیمہ اور سروس سنٹر انچارج کے خلاف محکمانہ کاروائی کی سفارش ۔۔۔
لاہور (ایمرا نیوزآن لائن) ایڈ یشنل ڈپٹی کمشنر لاہور کی ہدایت پر اراضی ریکارڈ سنٹر میں اسسٹنٹ کمشنر سٹی کی جانب سے کی جانے والی انسپکشن نے پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کی انتظامیہ کی نااہلی و مبینہ غفلت اور مانیٹرنگ کی غیر فعال سسٹم کی تصدیق کر دی. اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈریکارڈ اور سروس سنٹر انچارج کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت انکوائری کرنے کی سفارش کر دی.
میڈیا 92 کو ملنے والی انسپکشن رپورٹ کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر سٹی شاہد محبوب کی جانب سے گزشتہ روز کی جانے والی انسپکشن کے دوران معلوم ہواکہ کہ اراضی ریکارڈ سنٹر تحصیل سٹی میں زیادہ تر سٹاف وقفہ وقفہ سے چھٹیوں پر ہے یا غیر حاضر ہے.
مزید انکشاف ہوا کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ عائشہ چیمہ کی جانب سے 301 پرچہ رجسٹری کے انتقالات التوا کا شکار کر دیئے گئے اور پرچہ رجسٹری انتقالات پر مختلف سائن سے نشانی لگا کر رکھی گئی جس سے یہ صاف عیاں ہوتاہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ کے علم میں یہ سارا معاملہ ہے اور یہ سب پریکٹس ان کی مرضی کے مطابق ہو رہی ہے. جبکہ دوران انسپکشن یہ بھی معلوم ہوا کہ 45 سے زائد فرد بدارت عملہ درآمد کیلئے ایشوز میں رکھی گئی ہیں.
اور ریونیو ریکارڈ کی درستگی کے لیے نہ تو ریونیو آفیسر کو بتایا جارہاہے اور نہ ہی اسسٹنٹ کمشنر کو اس حوالے سے کوئی آگاہی دی گئی یا ان سے رابطہ کیا گیا ہے. انسپکشن کے دوران ایک ساجدہ طارق نامی خاتون نے عدالت مصدقہ آرڈر پیش کیے اور میری موجودگی میں بھی خاتون سائلہ کو کاغذات واپس کرتے ہوئے انتہائی بد سلوکی سے واپس جانے کا کہا ایسا رویہ کسی صورت بھی ایک سرونٹ آفیسر کی طرح نہ تھا.
بعدازاں مزید معلوم ہواکہ اس خاتون کو قبل ازیں بھی فرد جاری کی جاچکی ہے جس پر اے ڈی ایل آر نے اپنی غلطی بھی تسلیم کی انسپکشن کے دوران یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اسسٹنٹ لینڈ ڈائریکٹر اور سروس سنٹر انچارج کی جانب سے انتقالات کی مصدقہ کاپیاں بھی مہیا نہیںکی جارہی ہیں.
جس کے باعث اراضی ریکارڈ سنٹر کے اے ڈی ایل آر عائشہ چیمہ اور سروس سنٹر انچارج کے خلاف فوری محکمانہ انکوائری کرنے کی سفارش کر دی. جس پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو اویس ملک نے اے ڈی ایل آر اور سروس سنٹر انچارج سے اس غفلت اور غیر قانونی پریکٹس کے باعث تحریری جواب طلبی کر لی ہے.