افغانستان کے مسئلے پر پاکستان، امریکا سمیت چار ملکی نیا اتحاد تشکیل
فغانستان میں جمود کے شکار امن عمل کو آگے بڑھانے میں تعاون کے لیے امریکا، پاکستان، ازبکستان اور افغانستان پر مشتمل چار ملکی ایک نیا سفارتی اتحاد تشکیل دے دیا گیا۔
ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ‘افغانستان کے امن عمل اور 15 جولائی 2021 کے بعد کی معاملات میں علاقائی تعاون کے لیے امریکا، ازبکستان، افغانستان اور پاکستان کے معاون اتحاد کا اعلان کیا جاتا ہے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘امریکا، ازبکستان، افغانستان اور پاکستان کے نمائندوں نے اصولی طور پر اتفاق کیا ہے کہ نیا چار رکنی سفارتی پلیٹ فارم تشکیل دیا جائے جو علاقائی رابطہ کاری میں اضافے پر توجہ دے گا’۔
دفترخارجہ نے کہا کہ ‘فریقین سمجھتے ہیں کہ افغانستان میں دیرپاامن و استحکام علاقائی رابطہ کاری کے لیے اہم ہے اور امن، علاقائی رابطہ کاری اور باہمی طور پر اس کے نفاذ پر اتفاق کیا’۔
بیان میں بتایا گیا کہ ‘بین الاقوامی تجارت کے لیے روشن ہوتے روٹس کے تاریخی مواقع کو تسلیم کرتے ہوئے فریقین تجارت میں توسیع، راہداری کی تعمیر اور کاروباری تعلقات کو مضبوط تر بنانے کے لیے تعاون کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں’۔
دفترخارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ‘فریقین نے باہمی اتفاق رائے کے ساتھ اس اتحاد کا طریقہ کار طے کرنے کے لیے آنے مہینوں میں ملاقات پر اتفاق کرلیا ہے’۔
خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے بھی اس حوالے سے بیان جاری کیا گیا۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ ‘امریکا، افغانستان، پاکستان اور ازبکستان نے افغانستان میں امن و استحکام میں تعاون کے لیے نیا سفارتی پلیٹ فارم تشکیل دیا ہے’۔
اتحاد کے حوالے سے امریکی بیان میں مزید کہا گیا کہ اس پلیٹ فارم کے ذریعے ‘علاقائی تجارت اور کاروباری تعلقات بڑھانے’ پر کام کیا جائے گا۔
امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے واضح کیا کہ ‘امریکی فوج منصوبے کے مطابق وہاں سے انخلا کا عمل بدستور جاری رکھیں گے’۔