امتحانات منسوخ کرانے کیلئے طلبا ڈٹ گئے، نیا مطالبہ کردیا
تعلیمی ادارے کھول جانے اور امتحانات کی تواریخ کا اعلان ہونے کے بعد طلبا نےاس کو مسترد کردیا،گورنر ہاؤس کے باہر احتجاج کیا، طلبا کاکہناتھا کہ پیپر کینسل کیے جائیں۔
تفصیلات کے مطابق طلبا نے گورنر ہاوس کے باہر پیپر لینے پر پر امن احتجاج کیا، طلبا نےمطالبہ کیا کہ پیپر کینسل کیے جائیں،طلبا کا کہنا تھا کہ ہم نے آن لائن پڑھا ہے لہذا ہم سے آن لائن پیپر لیں، کورونا کی وجہ سے تعلیمی ادارے بند کیے گئے تھے، کورونا کی تیسری لہر کی وجہ سے ہمیں پیپر کے لیے ہال نہ بلایا جائے ہماری صحت کو خطرہ ہوگا.
احتجاج میں نویں، دسویں، گیارویں اور بارویں کے طلبا نے شرکت کی جن کا کہناتھا کہ ہم نے آن لائن پڑھا ہے، ہم سے پیپر نہ لیے جائیں بعد ازاں پولیس افسران نے موقع پر پہنچ کر احتجاج ختم کرایا۔
واضح رہے کہ قبل ازیں گزشتہ ماہ بھی میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے طلبا کی جانب سےفزیکل امتحانات کا شیڈول مسترد کردیاگیا تھا،طلباسڑکوں پر نکل آئےتھے،گورنر ہاوس کے باہر مظاہرہ کیا اور مال روڈ کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیاتھا،مال روڈ پر سراپا احتجاج طلبا نے مطالبہ کیاتھا کہ میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات ملتوی کیے جائیں۔
مظاہرین نے سڑک کو دونوں اطراف ٹریفک کے لئےبند کیا اور شدید نعرے بازی کی،طلبا کا کہنا تھا کہ آن لائن کلاسز سے امتحانات کی تیاری نہیں ہو سکتی، حکومت مزید وقت دے اور امتحانات ملتوی کیے جائیں۔
اے سی سٹی فیاض احمد نے طلباء سے مذاکرات کیے اور صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں سے ملاقات کی یقین دہانی کروائی جس پر طلبا نے احتجاج ختم کیا،ان کا کہناتھا کہ مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو دوبارہ احتجاج کریں گے،طلبا کے احتجاج کے باعث مال روڈ پر ٹریفک کی روانی تعطل کا شکار رہی۔