مفتی عزیز الرحمٰن نے اعتراف جرم کرلیا، ملزم چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
مدرسے کے طالب علم سے زیادتی کرنے والے ملزم عزیز الرحمٰن نے دوران تفتیش اعتراف جرم کرلیا، اپنے کئے پر بہت شرمندہ ہوں بھٹک گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق ملزم عزیز الرحمٰن نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ وہ ویڈیو میری ہی ہے جو طالب علم صابر شاہ نے چھپ کر بنائی اور میں نے صابر کو پاس کرنے کا جھانسہ دے کر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد خوف اور پریشانی کا شکار ہوگیا تھا، بیٹوں نے صابر شاہ کو دھمکایا اور اسے کسی سے بات کرنے سے روکا مگر طالب علم نے منع کرنے کے باوجود ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کر دی۔
مدرسے کے منتظمین اور مہتمم ویڈیو کے بعد مدرسہ چھوڑنے کا کہہ چکے تھے اور میں مدرسہ چھوڑنا نہیں چاہتا تھا اس لئے ویڈیو بیان جاری کیا۔ ملزم عزیزالرحمٰن نے تفتیش میں انکشاف کیا کہ مقدمہ درج ہونے کے بعد ٹاؤن شپ، شیخوپورہ اور فیصل آباد میں شاگردوں کے پاس ٹھہرتا رہا، میری اور بیٹوں کی فون لوکیشن ٹریس ہوئی۔ ملزم عزیزا لرحمٰن نے بتایا کہ جب میں میانوالی میں چھپا ہوا تھا تو پولیس نے گرفتار کرلیا۔
دریں اثنا مدرسہ طالب علم بدفعلی کیس میں گرفتار مفتی عزیز الرحمان کو عدالت نے چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر سی آئی اے کے حوالے کر دیا۔ ملزم کا میڈیکل چیک اپ اور ڈی این اے کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مفتی عزیر الرحمان کی ویڈیو وائرل ہونے پر ان کیخلاف مقدمہ درج ہوا تھا، سی آئی اے کینٹ نے مفتی عزیز الرحمان کو کینٹ کچہری میں پیش کیا اور تفتیش کیلئے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ عدالت نے مفتی عزیز الرحمان کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر سی آئی اے کے حوالے کر دیا ہے جبکہ ان کا طبی معائنہ اور ڈی این اے کرانے کا بھی حکم دیا ہے۔
نازیبا ویڈیو سکینڈل؛ تحقیقاتی افسر کے مفتی عزیز الرحمان سے متعلق اہم انکشافات
مفتی عزیر الرحمان کیخلاف متاثرہ طالب علم صابر شاہ کی درخواست پر مقدمہ درج ہوا۔ مقدمہ میں مفتی عزیز الرحمان کے دو بیٹے بھی ملزم ہیں جن پر مدعی صابر شاہ کو ڈرانے اور دھمکانے کا الزام ہے۔ مفتی عزیر الرحمان کے بیٹوں کا بھی چار روزہ جسمانی ریمانڈ دیا گیا، چار روز بعد دوبارہ عدالت کے روبرو پیش کیا جائے گا۔
دوسری جانب شریک ملزم عبداللہ نے سیشن کورٹ سے عبوری ضمانت لے لی۔ ایڈیشنل سیشن جج نعمان محمد نعیم نے ملزم کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔ ملزم عبداللہ پر دھمکیاں دینے کا الزام ہے۔ عدالت نے ملزم عبداللہ کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔ ملزم نے مفتی عزیزالرحمان کیخلاف مقدمہ میں ضمانت کرائی۔ 50 ہزار مچلکے کے عوض ملزم کی عبوری ضمانت 30 جون تک منظور کی گئی ہے۔