برازیل میں ننھی بچی پر ظلم کی انتہا
(ایمرا نیوز) برازیل میں نوزائیدہ بچی کوزندہ دفن کردیا گیا تاہم پولیس نے7گھنٹے بعد بچی کو قبر سے نکال کر اسپتال منتقل کر دیا جہاں بچی کی حالت تو خطرے سے باہر ہے لیکن اسے سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہے۔
برازیلین میڈیا کے مطابق یہ افسوس ناک واقعہ وسطی برازیل کی ریاست میٹو گروسومیں واقع زنگو نیشنل پارک کے علاقے میں پیش آیا جہاں متعدد قبائلی رہائش پذیر ہیں۔
مقامی پولیس نے کمائےیورا نامی قبیلے سے تعلق رکھنے والی بچی کی دادی کو حراست میں لے لیا ہے جس پر ارادہ قتل کا الزام ہے،پولیس نے بچی کی ماں کو بھی حراست میں لیا جسے پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا گیا۔
کیس کی تحقیقات پر مامورپولیس آفسر کا کہنا ہے کہ پولیس اس نکتہ پر تحقیقات کر رہی ہے کہ آیابچی کو مردہ سمجھ کر دفن کیا گیا یا بچی کو زندہ دفن کرنے کا ارتکاب جان بوجھ کر کیا گیا ۔
کمائےیورا نامی قبیلے سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے پولیس کو بتایا کہ بچی کی ماں نے پیدائش کے بعد بچی کو فرش پر بھی دے ماراتھا جس سے اس کے سر میں شدیدضرب بھی لگی تاہم بچی چوٹ لگنے کے باوجود زندہ رہی اور یہ لوگ سمجھے کہ بچی کی موت واقع ہو چکی ہے،لیکن افسوس ناک ہے کہ اس معاملے میں انتہائی غیر ذمہ داری اور لاپروائی کا مظاہرہ کیا گیا ۔
Leave a Reply