جاپانی سائنسدانوں نے انوکھی آئسکریم تیار کرلی
چلچلاتی دھوپ کی شدت اور گرمی کے احساس کو منٹوں میں دور بھگانے کے لیے آئس کریم سے بہتر کوئی چیز نہیں۔
مزیدار ذائقوں کے ساتھ ساتھ آئس کریم کی ٹھنڈی تاثیر ہی لوگوں میں اس کی مقبولیت کی اہم وجہ ہے لیکن سب سے بڑی پریشانی اُس وقت پیدا ہوتی ہے جب آئس کریم گرم موسم کی وجہ سے پگھلنا شروع ہوجائے۔
لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ جاپان کے تحقیق کاروں نے اس پریشانی کا حل ڈھونڈ نکالا ہے۔
گرم موسم کو شکست دیتے ہوئے جاپان کے بائیوتھراپی ڈویلپمنٹ ریسرچ سینٹر نے حیران کن طور پر نہ پگھلنے والی آئس کریم تیار کرنے کا طریقہ ڈھونڈ لیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ایسا بالکل اتفاقیہ طور پر ہوا۔
کنازاوا سٹی میں واقع ریسرچ سینٹر نے ایک پیسٹری شیف کو اسٹرابیری کے پھل سے حاصل کردہ رس ‘پولی فینول’ سے میٹھا تیار کرنے کا کہا۔
شیف نے اپنی ریسیپی میں جب اس رَس کا استعمال کیا تو ڈیری کریم فوراً ہی جم گئی اور یوں ریسرچرز کو اندازہ ہوا کہ انہیں کتنی بڑی کامیابی حاصل ہوگئی ہے۔
کنازاوا یونیورسٹی کے پروفیسر ٹومی ہیسا اوتا کے مطابق پولی فینول لیکوئیڈ کی خصوصیت ہے کہ جب اسے پانی اور چکنائی کے ساتھ ملایا جائے تو وہ پانی اور چکنائی کو علیحدہ ہونے سے روکتا ہے لہذا اگر پولی فینول کو آئس کریم میں شامل کیا جائے تو آئس کریم باآسانی پگھل نہیں سکے گی اور کافی دیر تک منجمد حالت میں برقرار رہے گی۔
اس طریقے سے تیار کی گئی آئس کریم کو آزمانے والوں کے مطابق پولی فینول والی آئسکریم تیز دھوپ میں بھی پانچ منٹ تک اپنی اصل شکل میں برقرار رہی اور اس کا ذائقہ ٹھنڈا محسوس کیا گیا۔
کچھ رپورٹس کے مطابق اس طرح سے تیار کی گئی آئس کریم فریج کے بغیر بھی 3 گھنٹوں تک نہیں پگھلی۔
جاپان میں یہ منفرد آئسکریم 4 سے 5 ڈالر میں فروخت کی جارہی ہے۔
Leave a Reply