جنرل اسمبلی :وزیراعظم کا مسئلہ کشمیر، افغانستان، اسلام فوبیا اور دیگر امور پر خطاب
اسلام آباد (ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نےاقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا.خطاب میں وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر، افغانستان کی صورتحال، اسلام فوبیا، کووڈ 19، ماحولیات اور دیگر اہم امور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن کا دارو مدار مسئلہ کشمیر کے حل میں ہی ہے۔انہوں نے کشمیر کا مقدمہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی جموں و کشمیر تنازع پر خود ساختہ آخری حل کی طرف بڑھ رہاہے، بھارت مقبوضہ کشمیر کی مسلم اکثریت کو مسلم اقلیت میں بدلنا چاہتا ہے، قرارداد واضح ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حتمی حل علاقے کے افراد اقوام متحدہ کے تحت آزاد اور غیرجانبدار رائے شماری سے کریں گے.
وزیراعظم عمران خان نےخطاب میں اس بات پر زور دیا کہ جنرل اسمبلی مطالبہ کرے کہ سیدعلی گیلانی کی تدفین شہدا قبرستان میں کی جائے۔ انہوں نےکہا کہ بھارت کی کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جنیوا کنونشن کے خلاف ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) آر ایس ایس رجیم فاشسٹ نظریہ پھیلا رہا ہے .عمران خان نے کہا کہ ہمیں اسلاموفوبیا سے مشترکہ طور پر نمٹنا ہوگا، ہمیں بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینا ہوگا، اسلاموفوبیا پرقابو پانے کے لیے عالمی مکالمہ ہونا چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کی صورتحال کا امریکا اور یورپ میں بعض لوگ پاکستان کو ذمہ دارٹھہراتے ہیں، افغانستان کے بعد اگر کوئی سب سے زیادہ متاثر ہوا تو وہ پاکستان ہے۔پاکستان میں اس وقت 30 لاکھ افغان پناہ گزین ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو 150 ارب ڈالر کانقصان ہوا جبکہ 80 ہزار سے زائد جانیں قربان کیں اور افغانستان کے بعد اگر کوئی ملک متاثر ہوا ہے تو وہ پاکستان ہے۔