خیرپور ناتھن شاہ ، نکاسی آب میں تاخیر، سندھ ہائیکورٹ برہم
حیدرآباد(ایمرا نیوز)سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ کے ڈویژن بینچ نے خیرپور ناتھن شاہ سے سیلاب کے بعد پانی کی نکاسی میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر دادو کو طلب کرلیا۔
4 ستمبر کو حکام کی جانب سے لگائےگئے ’ریلیف کٹ‘ کے نتیجے میں ضلع دادو کے مختلف علاقوں سے پانی مسلسل اور تیزی سے کم ہو رہا ہے۔
یہ کٹ منچھر جھیل پر پانی کے بہت زیادہ دباؤ کو کم کرنے کے لیے آر ڈی-14ڈائک پر لگائے گئے تھے جب کہ اس کے علاوہ مختلف نہروں اور ندیوں پر بھی کٹس لگائے گئے تھے۔
تاہم خیر پور ناتھن شاہ، بھان سید آباد، جوہی اور ضلع کے بعض دیگر علاقوں میں ملک کی تاریخ کے بدترین سیلاب کے بعد مستقبل قریب میں معمولات زندگی بحال ہونے کے آثار نظر نہیں آ رہے۔
حالیہ سیلاب کے دوران صوبہ سندھ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، صوبے میں موجود ملک کی میٹھے پانی کی سب سے بڑی جھیل منچھر میں پانی کی سطح میں بے انتہا اضافہ دیکھا گیا جب کہ شمالی علاقوں اور بلوچستان سے آنے والا سیلابی پانی جنوب کی جانب سندھ کا رخ کرتا ہے اور اپنے پیچھے موت اور تباہی کی داستان چھوڑ جاتا ہے۔
سندھ میں سیلاب سے لاکھوں افراد بے گھر ہوچکے، لوگ اپنے آپ کو پانی سے بچانے کے لیے بلند سطح پر موجود سڑکوں کے کنارے سونے پر مجبور ہیں، وہاں صحت کا بحران سر اٹھا رہا ہے اور ہزاروں لوگ اب مختلف بیماریوں، خاص طور پر پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔