دوکوچزکےمستعفی ہونےکی اصل وجہ کیا؟
میز راجہ کی بطور پی سی بی چیئرمین نامزدگی دونوں کی دستبرداری کی وجہ بنی ہے،رمیز راجہ دونوں کوچزکواپنےفیوچر پلان سےآگاہ کرچکےتھے اورٹیم مینجمنٹ میں بڑی تبدیلی کا عندیہ بھی دے دیا تھا۔
ہیڈکوچ قومی کرکٹ ٹیم مصباح الحق خوداپنےعہدے سےمستعفی ہوئے جبکہ وقار یونس نےمصباح الحق سےمشاورت کےبعد استعفیٰ دیا۔ مصباح الحق کو ورلڈکپ اسکواڈ میں شامل کھلاڑیوں کےناموں پربھی اعتراض تھا، وہ اعظم خان کوٹیم میں شامل کرنے کے خلاف تھے،اعظم خان کو کپتان بابر اعظم اور چیف سلیکٹر محمد وسیم کی پسند پر قومی اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔
رمیز راجہ نےقومی اسکواڈ کی حتمی فہرست میں اپنی رائےبھی دی تھی،رمیز راجہ مختلف پلیٹ فارمز پرقومی ٹیم اورٹیم
مینجمنٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس معاملے پرتصدیق یا تردیدکرنےسے انکارکیا ہے جبکہ وقار یونس اورمصباح الحق سےموقف لینےکی کوشش کی جارہی ہے۔
ادھر مصباح الحق اور وقار یونس کے دستبردار ہوتے ہی سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے کہا تھا کہ دونوں کوچز میدان چھوڑ کر بھاگے ہیں، قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور باولنگ کوچ کو اندازہ تھا کہ وہ رمیز راجہ کی موجودگی میں نہیں چل سکتے، اس لیے وہ عہدوں سے دستبردار ہو گئے۔
واضح رہے پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق اور باولنگ کوچ وقار یونس اپنے عہدوں سے دستبردارہو گئے ہیں، ثقلین مشتاق اور عبدالرزاق نیوزی لینڈ سیریز میں بحیثیت عبوری کوچز ذمہ داری نبھائیں گے۔