دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم کو متحد ہونا چاہیے: خواجہ سعد رفیق
لاہور:وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان نے پہلے صوبوں کی اسمبلیاں توڑیں پھر مطالبہ کررہے ہیں کہ الیکشن کروائے جائیں، میری ذاتی رائے ہے کہ ملک میں ایک وقت میں انتخابات ہونے چاہیئے ، یہ کوئی کھیل نہیں، دوسری بات یہ ہے کہ آئین نے اختیار دیا ہے قائد ایوان کو کہ وہ اسمبلی توڑ سکتا ہے لیکن یہ ہر گز نہیں ہوسکتا ہے کہ ایک فرد بغیر وجہ بتائے اسمبلی توڑ دے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم کو متحد ہونا چاہیے اور تحریک انصاف کو اے پی سی میں شرکت کرنی چاہیے، انہیں سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے، دہشتگردی کے خلاف تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہوکر کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ میری ذاتی رائے ہے کہ ملک بھر میں انتخابات ایک ساتھ ہونے چاہیئے کیونکہ الگ الگ انتخابات مزید تقسیم کا باعث بنے گا آئین کی پاسداری اپنی جگہ پر ہے لیکن اس ملک میں مختلف مواقع پر انتخابات کا التوا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ انتخابات میں التوا کا مقصد ہر گز یہ نہیں ہے کہ ہم الیکشن سے بھاگنا چاہتے ہیں جبکہ ہم نے الیکشن بدترین حالات میں بھی لڑا گیا ہے۔ الیکشن سے پی ڈی ایم کی کوئی جماعت نہیں بھاگتی ہے کیونکہ یہ پرانی جماعتیں ہیں اور کئی بار الیکشن لڑ چکی ہیں جس میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے لیکن ملک کو مزید کسی بحران کا شکار نہیں کیا جاسکتا ہے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم انتخابات کے لے مان جائیں اور پھر اگلہ الیکشن کمیشن کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کرے جبکہ وہ ادارہ آئین کے تحت بنا ہوا ہے جسے آئینی تحفظ حال ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی یہ فطرت ہے ان کی ایک بات مانی جائے وہ دوسرا مطالبہ سامنے رکھ دیتے ہیں، دوسرا مانا جائے تو ایک اور مطالبہ سامنے آجاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بغیر کسی وجہ کے کے پی اور پنجاب کی اسمبلیاں توڑ دی گئیں جس کا حکم وہ شخص دے رہا ہے جس کی کوئی آئینی حیثیت نہیں ہے اور اس حوالے سے ان کا بیان آن ریکارڈ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے اسمبلیاں توڑ کر کون سا آئینی کام کیا ہے اور کوئی کیوں نہیں اس طرف دیکھتا ہے کہ بغیر کسی وجہ کے دو صوبائی اسمبلیاں توڑ دی گئیں اور پھر مطالبہ کیا جارہا ہے کہ الیکشن کروائیں۔ان کا کہنا تھا الیکشن ہونگے لیکن اکھٹے ہونگے کیونکہ پاکستان کی عوام جن کے پاس اس وقت کھانے کو روٹی نہیں ہے وہ الیکشن الیکشن نہیں کھیل سکتے ہیں، یہ میری ذاتی رائے ہے