قیدیوں سے نارواسلوک ، اڈیالہ جیل کے 29اہلکار تبدیل
راولپنڈی (ایمرا نیوز)سینٹرل جیل اڈیالہ میں قیدیوں سے مبینہ ناروا سلوک اور تشدد کی شکایات سامنے آنے کے بعد اسسٹنٹ جیل سپرنٹنڈنٹ کو معطل کر کے 10 ہیڈ وارڈرز اور 17 وارڈرز کا دوسری جیلوں میں تبادلہ کردیا گیا۔
ایک رپورٹ کے مطابق قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی اور تشدد میں ملوث پائے جانے پر 2 ہیڈ وارڈرز اور 4 وارڈرز کو بھی معطل کر دیا گیا۔
جیل میں بدسلوکی، تشدد اور مبینہ بدعنوانی کی شکایات اکثر سامنے آتی رہی ہیں۔
21 سالہ زیر حراست قیدی شہاب حسین کی والدہ نے بھی حال ہی میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی جس میں الزام لگایا گیا کہ جیل سپرنٹنڈنٹ اور دیگر عملے نے ان کے بیٹے پر تشدد کیا اور اس کی انگلی توڑ دی۔
انہوں نے الزام لگایا کہ اسلام آباد میں درج انسداد دہشت گردی کے مقدمے میں گرفتار ان کے بیٹے کو جیل کے اہلکاروں نے برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنایا اور اس سے 5 ہزار روپے رشوت بھی طلب کی۔
انہوں نے کہا کہ قیدی نے 9 ستمبر سے بھوک ہڑتال کی جس کے باعث وہ انتہائی کمزور ہوگیا